تحریک طالبان کے 32 کمانڈروں کا اجلاس، اے این پی کی اے پی سی پر غور
میران شاہ (ثناءنیوز) تحریک طالبان پاکستان کے 32کمانڈروں کا حکیم اللہ محسود کی سربراہی میں عوامی نیشنل پارٹی کی اے پی سی کے مشترکہ اعلامیے کے معاملے پر اجلاس ہوا سندھ، پنجاب، بلوچستان اور کشمیر سے تعلق رکھنے والے کمانڈرز بھی اجلاس میں شریک تھے اس باضابطہ اجلاس میں اے این پی کی اے پی سی کے مشترکہ اعلامیہ کو مسترد کرتے ہو ئے کہا گیا ہے کہ اس میں مذاکرات کے لیے کوئی روڈ میپ نہیں تھا بلکہ عوامی نیشنل پارٹی کے الیکشن مہم کا ایک حصہ تھا۔تحریک طالبان پاکستان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی پاکستان عد م شرکت بھی عوامی نیشنل پارٹی کی دعوت پر بلائی گئی اے پی سی پر ایک سوالیہ نشان ہے تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے بر طانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ تحریک طالبان پاکستان کا حکیم اللہ محسود کی سربراہی میں غیر معمولی اجلاس ہوا ہے۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم نے اے پی سی میں جماعت اسلامی کی عدم شرکت کے حوالے سے کہا ہے کہ خفیہ ہاتھوں نے اس سے قبل ملاکنڈ اور سوات کے معاملے پر مذاکرات کو بھی سبوتاژ کیا تھا۔ اس لیے ہم نے اس حوالے سے فیصلہ کیا تھا کہ جماعت اسلامی اے این پی کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اے این پی پانچ سال تک حکومت میں رہی مگر اس نے کبھی ڈرون حملوں کے خلاف کوئی اقدامات نہیں کئے اور ان معاملات میں پوری قوم میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔
اجلاس