حکومت کے جانے کا وقت قریب، پارلیمنٹ کی پھرتیاں، 15 روز میں 7 بل منظور
اسلام آباد (آن لائن) حکومت کی مدت مکمل ہونے کے قریب آتے ہی پارلیمانی ایوانوں میں قانون سازی کا عمل تیز ہوگیا ہے اور سینٹ نے 22 جنوری سے 06 فروری تک صرف پندرہ دن میں سات حکومتی بلوں کی منظوری دے دی ہے جبکہ آج پیر سے شروع ہونے والے سینٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاسوں میں بھی تیزی سے قانون سازی متوقع ہے سینٹ نے جولائی سے دسمبر 2012 ءتک چھ حکومتی اور ایک نجی بل کی منظوری دی 12 مارچ 2012 ءکو شروع ہونے والے سینٹ کے دسویں پارلیمانی سال کے دوران اب تک ایوان بالا نے 13 حکومتی بلوں کی منظوری دی ہے جبکہ صرف ایک نجی بل منظور کیا گیا ہے جو مفت اور لازمی تعلیم کے بارے میں بل تھا جس کی منظوری 9 جولائی کو دی گئی پارلیمانی سال شروع ہوتے ہی سینٹ کو مالیاتی بل 2012 ءموصول ہوا جس پر 145 سفارشات دی گئیں اس کے بعد 9 مئی کو میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ترمیمی بل اور 11 جولائی کو توہین عدالت بل 2012 ءمنظور ہوا 17 اکتوبر کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان بل منظور کیا گیا جس پر متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی نے طویل بحث بھی کی آئندہ ماہ 13 نومبر کو حقوق دانش تنظیم کا بل منظور کیا گیا 2013 ءمیں اب تک چار حکومتی بل منظور کئے گئے ہیں جن کی منظوری 22 سے 31 جنوری تک دی گئی ان میں پاکستان اکیڈمی ادبیات بل 2012 ءکی منظوری 22 جنوری اور میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی ترمیمی بل کی منظوری دو روز بعد 24 جنوری کو دی گئی 31 جنوری کو پراونشل موٹر وہیکلز ترمیمی بل اور اسی روز پاکستان کائنیج ترمیمی بل منظور کیا گیا فروری میں 3بل منظور ہوئے ان میں آزادانہ ٹرائل اور تفتیش کا بل یکم فروری کو منظور ہوا اور 6 جنوری کو تجارتی تنظیموں کا بل اور تجارتی ترقیاتی ادارے کا بل منظور کیا گیا۔