بنگلہ دیشی پارلیمنٹ نے جنگی جرائم کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دیدی‘ اپوزیشن رہنماﺅں کی سزا پر جلد عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا
ڈھاکہ (رائٹرز) بنگلہ دیش کی پارلیمنٹ نے جنگی جرائم سے متعلق قانون میں ایسی ترامیم منظور کر لی ہیں جن کے تحت سزا یافتہ افراد کی سزا پر عملدرآمد جلد از جلد یقینی بنایا جا سکے گا۔ ان ترامیم کی وجہ سے اب 1971ءمیں مبینہ طور پر جنگی جرائم میں ملوث اپوزیشن کے متعدد رہنماو¿ں پر عائد ایسے الزامات اگر ثابت ہو جاتے ہیں کہ وہ قتل عام اور آبروریزی کے واقعات میں ملوث تھے تو ان کی سزا پر عملدرآمد کو جلد از جلد یقینی بنایاجا سکے گا۔ بنگلہ دیش میں ان تازہ مظاہروں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا تھا جب ایک عدالت نے جماعت اسلامی کے سابق رہنما عبدالقادر مولا کو جنگی جرائم میں ملوث قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ سزا انتہائی نرم ہے بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ کی کابینہ کے سیکرٹری مشرف حسین نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی ایپلٹ ڈویژن کو سزا کے خلاف دائر کی جانے والی اپیلوں کو نمٹانے کے لئے ساٹھ دن کی مہلت دی گئی ہے اس سے قبل اس طرح کا کوئی قانون نہیں تھا۔