بنگلہ دیش: جماعت اسلامی پر مقدمہ چلانے کے لئے قانون منظور‘ سیاست میں حصہ لینے سے بھی روک دیا جائے گا
ڈھاکہ(این این آئی)بنگلہ دیش کی پارلیمنٹ نے جماعت اسلامی کے خلاف مقدمہ چلانے سے متعلق ملکی قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی، پارلیمنٹ سے منظور کی جانے والی ان ترامیم کو جماعت اسلامی پر پابندی کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے ، وزیر قانون شفیق احمد نے میڈیاکو بتایاکہ اس نئے قانون کے تحت کسی بھی تنظیم بشمول جماعت اسلامی کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے گی ان کا کہنا تھا کہ خصوصی جنگی عدالت میں ہونے والی اس کارروائی کے نتیجے میں اگر وہ مجرم قرار پائی گئی تو اسے سیاست میں حصہ لینے سے روک دیا جائے گا۔ قبل ازیں صرف افراد کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمے چلائے جا سکتے تھے۔ نائب وزیر قانون قمر الاسلام نے کہاکہ جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے کی طرف یہ ایک قدم ہے۔ادھر ڈھاکہ میں عوام کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر نکل کر خوشیاں منانے کا سلسلہ شروع کر دیا ان کا مطالبہ ہے کہ ملک کی سب سے بڑی اسلامی پارٹی جماعت اسلامی پر پابندی عائد کی جائے۔ دوسری طرف جماعت اسلامی اور بی این پی کا کہنا ہے کہ ان کے ممبران پر عائد تمام تر الزامات بے بنیاد ہیں اور سیاسی مقاصد کے لیے گھڑے گئے ہیں۔ اسی طرح انسانی حقوق کے کئی بین الاقوامی ادارے بھی ڈھاکہ حکومت کی طرف سے جنگی جرائم کے لیے بنائے گئے ٹربینول کی شفافیت کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔