فوجی آپریشن مسئلہ کا حل نہیں، عوام الیکشن میں لٹیروں کو مسترد کر دیں: منور حسن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر منور حسن نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ کے شہداءکے ورثاءکے کوئٹہ کو فوج کے حوالے کرنے کے مطالبہ کا احترام کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی یہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ فوجی آپریشن مسائل کا حل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی پاکستان میں آپریشن ہوا تو بنگلہ دیش سامنے آگیا، مسلح افواج سول ایڈمنسٹریشن کا تجربہ نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں عوام ملک کو پچاس سال سے لوٹنے والے چوروں لٹیروں اور سرمایہ داروں کو مسترد کردیں۔ جماعت اسلامی ملک میں عدل و انصاف کا نظام قائم کرنے اور ملک کو بحران سے نکالنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان لاہور زون کے زیراہتمام منعقدہ ”انقلاب مزدور کانفرنس“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مسلح افواج ایسا ”کمبل“ ہے جب وہ آجاتی ہیں تو پھر 11سال تک ان سے جان نہیں چھڑائی جاسکتی۔ انہوں نے محنت کشوں اور عوام سے اپیل کی کہ آئندہ انتخابات میں چور لٹیروں اور ڈاکوو¿ں کو مسترد کردیں اور باکردار لوگوں کو ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان نے جذبہ جہاد کے ذریعے افغانستان سے امریکہ اور 55ممالک کی نیٹو افواج کو واپس بھاگنے پر مجبور کیا۔ اسی جذبہ جہاد سے سرشار ہوکر ہی کشمیر کو آزاد کروایا جا سکتا ہے اور ملک کی تقدیر بدلی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ حفیظ شیخ کے استعفیٰ کا مقصد ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی قسط ادا کرنے کے لئے انتظامات کرنا ہے۔ این ایل ایف کے صدر شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ 65سال سے جاگیر دار اور سرمایہ دار ملک کو لوٹ رہے ہیں۔ میاں مقصود احمد نے کہاکہ سرمایہ داروں نے گٹھ جوڑ کے ذریعے اپنی پوکٹ یونین بنارکھی ہیں جن کے ذریعے محنت کشوں کا استحصال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی برسر اقتدار آکر محنت کش پالیسیوں کو ختم کرے گی۔ حافظ سلمان بٹ نے کہاکہ مزدور ظلم کی چکی میں پس رہا ہے، محنت کش متحد ہوکر ملک میں عظیم انقلاب برپا کرسکتے ہیں۔