کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
لاہور(وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال نے قرار دیا ہے کہ عدالتیں بنیادی حقوق کی محافظ ہیں، کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ فاضل عدالت نے یہ ریمارکس سیلاب زدگان کو جعلی ادویات دینے سے ہونے والی ہلاکتوں کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیئے۔ فاضل عدالت نے سیلاب زدگان کو جعلی ادویات بھجوانے کے معاملے پر میجر مبشر کی انکوائری رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت27 مارچ تک ملتوی کر دی۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ یہ واقعہ 2010ءکا ہے مگر ابھی تک ذمہ داروں کا تعین نہیں ہو سکا یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے، عدالت معاملے کی تہہ تک جائے گی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے سیلاب زدگان کو زائدالمعیاد ادویات بھجوائیں جسکے استعمال سے متعدد شہری جاں بحق ہو گئے تھے۔ سیکرٹری صحت نے عدالت کو بتایا کہ زائدالمعیاد ادویات کو ضائع کر دیا گیا تھا۔