• news

ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے‘ برداشت ‘ بھائی چارے کا فروغ ضروری ہے: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ میڈیا ملک میں جمہوریت کے استحکام اور معاشرتی مسائل کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اصلاح معاشرہ اور ملک کو مشکلات کے گرداب سے نکالنے کیلئے بھی میڈیا رہنمائی فراہم کرے۔ الیکٹرانک میڈیا ارتقائی مراحل تیزی سے طے کر رہا ہے۔ ماضی میں میڈیا نے مارشل لاءکو سپورٹ کیا، اب آمریت اور عام انتخابات کے التوا کے خلاف میڈیا کی طاقتور آواز حوصلہ افزا ہے۔ میڈیا کی رپورٹنگ میں توازن ضروری ہے۔ میڈیا جہاں حکومتی خامیوں کی نشاندہی اور تنقید کرتا ہے وہاں اسے قدرتی آفات کے دوران انتھک کاوشیں کرنے والے سیاستدانوں، اداروں، مخیر افراد اور افسران و اہلکاران کے کردار کی بھی ستائش کرنی چاہئے۔ عام انتخابات عنقریب ہونے والے ہیں اس حوالے سے بھی میڈیا کو انتہائی اہم کردار ادا کرنا ہے۔ پاکستان دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے۔ دہشت گردی، انتہا پسندی کے خاتمے، قومی معیشت کے استحکام اور دیگر مسائل کے حل کے لئے پوری قوم کو متحد ہو کر راستہ تلاش کرنا ہو گا۔ ملک کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نجات دلانے کے لئے برداشت، تحمل اور بھائی چارے کے جذبات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ بے گناہ لوگوں کا خون سڑکوں، گلیوں اور محلوں میں بہایا جا رہا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز مقامی ہوٹل میں پنجاب حکومت اور فاﺅنڈیشن فار پروموشن آف اکیڈمک کولابریشن کے اشتراک سے منعقدہ انٹرنیشنل جرنلزم کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شہباز شریف نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا میڈیا متحرک اور فعال ہے۔ سیمینارز، ٹی وی مباحثوں اور مضامین کی اشاعت سے جمہوری روایات مستحکم ہوئی ہیں۔ بلاشبہ میڈیا نے جمہوری نظام کے استحکام اور جمہوریت کو بچانے کیلئے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ پاکستانی میڈیا نے محنت اور انتھک کاوشوں سے اپنا مقام بنایا ہے۔ صحافیوں نے بلاخوف و خطر اپنے فرائض سرانجام دئیے ہیں اور بعض نڈر صحافیوں کو فرائض کی ادائیگی میں اپنی جان سے بھی ہاتھ دھونا پڑے ہیں جبکہ بعض صحافی لاپتہ ہیں اور بعض کو ہراساں بھی کیا گیا ہے۔ ملکی حالات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی آگ نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ کوئٹہ، کراچی، پشاور اور ملک کے دیگر شہر دہشت گردی کی آگ میں جل رہے ہیں۔ ستم ظریقی یہ ہے کہ مارنے اور مرنے والا دونوں کلمہ گو ہیں۔ اسلام کی نام نہاد جنگ آج سے 30 برس قبل شروع کی گئی اور پاکستان کو زبردستی اس جنگ میں دھکیلا گیا، یہ ہماری غلطی تھی ہمیں ماضی سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔ ہمیں اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہو گا اور معاشرے میں پائے جانے والے عدم برداشت کے رویوں کو بدلنا ہو گا کیونکہ عدم برداشت کے رویے اور انتہا پسندی نے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیا ہے اور ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ اگر ہم نے ان معاملات پر پوری طاقت اور دانشمندی سے قابو نہ پایا تو خدانخواستہ پاکستان ایک ناکام ریاست کہلائے گی۔ یہ ملک قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں عظیم قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا پاکستان آج گوناگوں مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ ہر طرف اندھیرے چھائے ہیں۔ کرپٹ وفاقی حکومت نے اربوں کھربوں روپے کی کرپشن کر کے قومی خزانے کو کنگال کر دیا ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ عوام کو ریلیف کی فراہمی اور ان کے مسائل کے حل کیلئے وسائل نہیں ہیں۔ میڈیا کو ان مسائل پر بھی توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کو اپنا منشور اور فارمولا پیش کرنے کا حق ہے تاہم کرپشن اور دیگر مسائل کے خاتمے کیلئے متحد ہو کر آگے بڑھنا ہو گا۔ سال 2010ءمیں پاکستان کو تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی افراد لقمہ اجل بنے۔ قدرتی آفت کے دوران بعض سیاستدانوں نے پانیوں میں گھرے افراد کو تنہا چھوڑ کر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا لیکن مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور پنجاب حکومت نے مصیبت میں گھرے افراد کی بھرپور مدد کی۔ پاکستان آرمی اور اس کے ڈاکٹروں نے بھی دکھی انسانیت کی بھرپور مدد کی۔ میڈیا نے اپنی رپورٹنگ میں جہاں سیلاب زدگان کی مدد میں آرمی کی خدمات کو سراہا وہاں اسے پنجاب کے ان سیاستدانوں، ڈاکٹروں، نرسوں، پیرا میڈیکل سٹاف، مخیر حضرات اور دیگر اداروں کی کاوشوں کو بھی اجاگر کرنا چاہئے تھا جنہوں نے دن رات پریشان حال افراد کی مدد کر کے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، انتہا پسندی کے خاتمے، قومی معیشت کے استحکام، کرپشن اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے قوم اور حکومت کو ایک ہونا چاہئے اور قومی اتفاق رائے سے ان مسائل کے حل کیلئے یکجہتی کے ساتھ ایجنڈا طے کرنا نہایت ضروری ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی ہونے چاہئیں اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کا انحصار مجبوری نہیں بلکہ عزت و وقار پر ہونا چاہئے۔ امریکن سینٹ کمیٹی برائے خارجہ تعلقات کے چیئرمین سینیٹر رابرٹ منینڈز، امریکی سفیر رچرڈ اولسن، قونصل جنرل نینا ماریا و دیگر سفارتی عہدےداران، پارلیمنٹیرینز، صنعتکار، بزنس مین اور دیگر اعلیٰ شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں عنقریب عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ پاکستان کے عوام ووٹ کی طاقت سے نیا منڈیٹ دیں گے اور مجھے امید ہے کہ عوام مخلص، دیانتدار اور پرعزم قیادت کو سامنے لائیں گے۔ سینیٹر رابرٹ منینڈز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے، امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ میٹرو بس سسٹم پاکستان کا پہلا مربوط اور جامع سفری نظام ہے جس کے ذرےعے روزانہ 75 ہزار سے زائد مسافر سفر کر رہے ہیں۔ عوام نے میٹرو بسوں پر سفر کر کے اس عظیم الشان منصوبے پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ پنجاب حکومت نے مسافروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کیلئے ترکی سے مزید میٹرو بسیں منگوانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ مسافر میٹرو بسوں کے ذریعے اپنی منزل مقصود تک پہنچ سکیں۔ وہ ایوان وزیر اعلیٰ مےں میٹرو بس سسٹم کے آپریشنل امور کا جائزہ لینے سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ میٹرو بس پراجیکٹ کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر بھرپور انداز میں سراہا گیا ہے۔ میٹرو بس سسٹم نے پبلک ٹرانسپورٹ کا فرسودہ کلچر بدل دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ترکی سے مزید بسیں منگوانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مسافروں کی سہولت کیلئے اعلیٰ معیار کا مینجمنٹ سسٹم ہونا چاہئے، میٹرو روٹ پر لگے اشارے فوری طور پر چالو کئے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے ٹریفک وارڈنز جانفشانی سے فرائض سرانجام دیں۔ انٹر سیکشنز پر تمام احتیاطی اقدامات کئے جائیں اور بیرئیرز لگائے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میٹرو بسوں پر سفر کیلئے ”ای کارڈ“ متعارف کرایا جا رہا ہے۔ ےہ ”ای کارڈ“ ٹکٹ بوتھ سے ملے گا اور کارڈ حاصل کرنے والے مسافروں کو ٹوکن نہیں لینا پڑے گا اور وہ ضرورت کے مطابق سفر کر سکیں گے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے ایوان وزیر اعلیٰ میں آئی جی بلوچستان پولیس تعینات ہونے والے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق سکھیرا نے الوداعی ملاقات کی۔ علاوہ ازیں شہباز شریف کی زیر صدارت گذشتہ روز ماڈل ٹا¶ن میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تیز رفتار ترقی اور کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لئے امن ناگزیر ہے۔ صوبے میں امن و امان کی فضا برقر ار رکھنے کے لئے ہرممکن قدم اٹھایا جائے۔ تمام مسالک کے علمائے کرام اور مشائخ عظام سے قریبی رابطہ رکھا جائے۔ رواداری اور بھائی چارے کے جذبات کو فروغ دیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ 

ای پیپر-دی نیشن