• news

انتہا پسندی کے خلاف جنگ ہر صورت جیتنا ہو گی، میڈیا پر قدغن نہیں لگائیں گے: قمر کائرہ

اسلام آباد (نامہ نگار + ثناءنیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرزہ نے کہا ہے کہ ہم آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتے ہیں اور میڈیا پر کوئی قدغن نہیں لگائیں گے۔ جمہوریت کے استحکام کے لئے میڈیا کا کردار قابل تعریف ہے۔ میڈیا پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لا کر ایک خوشگوار فضا قائم کر سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے پی این ایس کے زیر اہتمام سا¶تھ ایشیا میڈیا سمٹ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا امن دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ہے، دونوں ممالک کے درمیان صحافیوں اور طلبا کے تبادلوں اور مختلف پروگرامز کو فروغ دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آسانی سے لوگوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل نہیں کر سکتے، ہمیں بھارت پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات کو ہموار کرنا ہو گا۔ انتہا پسندی کے خلاف جنگ ہر صورت جیتنا ہو گی۔ کانفرنس میں بھارت، سری لنکا اور نیپال سمیت دیگر سارک ممالک کے مندوبین شریک ہوئے، پہلے روز چار سیشن منعقد ہوئے تھے جبکہ دوسرے روز بھی چھ سیشن ہوئے۔ اے پی این ایس کے صدر سرمد علی نے استقبالیہ خطاب کیا۔ علاوہ ازیں ثناءنیوز کے مطابق ایک سیمینار میں خطاب کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا ہے چودھری نثار سے قبل از وقت نگران وزیراعظم کے معاملے پر مذاکرات نہیں کر سکتے۔ آئینی مراحل طے ہونے تک اس معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکتی۔ ان کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سانحہ سے پہلے کوئی اطلاع ملی تھی تو اداروں نے کارروائی کیوں نہیں کی۔ میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا جمہوری نظام کیخلاف سازش کی جاتی ہے لیکن ہم آگے بڑھتے رہیں گے۔ آئندہ نگران وزیر اعظم کا کردار محدود ہو گا اور وہ محض روزمرہ کے معاملات دیکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک کو سیاسی، مذہبی اور لسانی بنیادوں پر تقسیم کر دیا گیا۔ تمام مسائل کا حل صرف جمہوریت میں ہے۔ ہمارے پاس مالی وسائل نہیں عالمی برادری دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تعاون کرے۔ نگران وزیراعظم کے لئے مشاورت اپنے وقت پر ہو گی۔ چودھری نثار علی خان کا نگران وزیراعظم کے نام پر وزیراعظم سے ملاقات نہ کرنے کا بیان جمہوری اقدار کے منافی ہے۔ چودھری نثار نے ملاقات نہ کی تو یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہو گی۔ آئینی تقاضے پورے کرنے کے لئے وہ فون یا خط کے ذریعے بھی مشاورت کر سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ صدر بھی وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف سے نگران سیٹ اپ کے حوالے سے مشاورت کریں گے۔ 

ای پیپر-دی نیشن