• news

سکول کے لئے مختص پلاٹ پر طاہر القادری کے لئے مزار بنایا جا رہا ہے: مکینوں کا دعویٰ

لاہور (خصوصی نامہ نگار) تحریک منہاج القرآن کے سیکرٹریٹ میں مولانا روم کے مزار کی طرز پر زیرِ تعمیر عمارت جس کے بارے میں ماڈل ٹاﺅن ایم بلاک کے مکینوں کا دعویٰ ہے کہ اس عمارت کو مستقبل میں تحریک کے بانی و سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا مزار بنا دیا جائے گا جبکہ منہاج القرآن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مزار بنانے کا دعویٰ غلط ہے، تحریک نے عمارت کو گوشہ درود قرار دے رکھا ہے جہاں ہر وقت 21 افراد روزہ کے ساتھ یہاں قیام کرتے ہیں اور نبی اکرم پر درود و سلام بھیجتے ہیں۔ رہائشیوںکا دعویٰ ہے کہ عمارت میں استعمال ہونے والی ٹائلز اٹلی سے درآمد کی گئیں ہیں، اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ شہر کی پوش اور گنجان آبادی ماڈل ٹا¶ن ایم بلاک کے وسط میں 16 کنال کا پلاٹ 365-M دراصل سکول کیلئے مختص تھا، شروع میں یہاں اسلامی تعلیم کے فروغ کیلئے ایک دو منزلہ عمارت تعمیر کی گئی لیکن کچھ ہی عرصے بعد اس کا استعمال کمرشل بنیاد پر ہونے لگا، اس حوالے سے ایم بلاک کے مکینوں کی نمائندہ ”فراہمی انصاف ویلفیئر سوسائٹی“ کے صدر احسان الحق نے بتایا کہ ایک رہائشی آبادی میں کسی جماعت کا سیکرٹریٹ اور یونیورسٹی کیمپس کی تعمیر صریحاً غیر قانونی ہے اور اس پر ستم کہ اب یہاں طاہر القادری کا مزار بھی تعمیر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سیکرٹریٹ کے ارد گرد منہاج القرآن کے قبضے کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ ان کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں سے تنگ آ کر یہاں سے کئی لوگ اپنے مکان فروخت کر کے دوسری آبادیوں میں منتقل ہو گئے، اونے پونے داموں فروخت کئے گئے وہ گھر منہاج القرآن سے وابستہ لوگوں نے ہی خریدے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سیکرٹریٹ میں مولانا روم کے مزار کی طرز پر زیر تعمیر عمارت مستقبل میں ڈاکٹر طاہر القادری کا مزار بنے گا تو ایسی صورت میں علاقہ مکینوں کے لئے مزید مشکلات پیدا ہونگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمارت کے نیچے بیسمنٹ میں زمین کو پختہ نہیںکیا گیا تاکہ ضرورت پڑنے پر یہاں قبر قائم کی جا سکے۔ انہوں نے ایل ڈی اے کے رویہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مارچ 2010ءمیں ایل ڈی اے حکام کو کارروائی کی درخواست دی گئی لیکن اس پر کوئی کارروائی تو نہیں ہوئی تاہم انہوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ سکول کے لئے الاٹ ہونے والے پلاٹ کے ایک کونے میں ایک مزار تعمیر کرایا جا رہا ہے جس کے مینار کی اونچائی 100 فٹ سے زائد ہے۔ اس حوالے سے منہاج القرآن کے ترجمان قاضی فیض الاسلام نے نوائے وقت کو بتایا کہ یہاں کسی کا مزار قائم کرنے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں اور نہ ہی تہہ خانے میںکوئی کچا فرش ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمارت میں گوشہ درود قائم کیا گیا ہے جہاں ادارہ منہاج سے وابستہ روزانہ 21 افراد دس روز کے لئے روزے کے ساتھ عبادت کرتے ہیں اور کثرت سے نبی اکرم پر درود و سلام بھیجتے ہیں، ہم سے کسی کو کوئی شکایت نہیں اگر کوئی الزام لگاتا ہے تو وہ کسی کے کہنے پر ایسا کر رہا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن