• news
  • image

این اے 125 ووٹرز کا سب سے بڑا حلقہ‘ 1970ءمیں ذوالفقار علی بھٹو الیکشن جیتے

لاہور (رپورٹ : فرخ سعید خواجہ) قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 125 ووٹروں کی تعداد کے لحاظ سے لاہور کے 13 قومی اسمبلی کے حلقوں میں سب سے بڑا حلقہ ہے جہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 26 ہزار 54 ہے ان میں ایک لاکھ 87 ہزار 576 خواتین اور 2 لاکھ 38 ہزار 478 مرد ووٹرز ہیں۔ ذیلی صوبائی حلقہ پی پی 155 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 2 لاکھ 39 ہزار 758 اور پی پی 156 میں 1 لاکھ 86 ہزار 296 ہے۔ قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 125 صدر بازار سے لال پل مغلپورہ تک کی آبادیوں اور دوسری طرف کینٹ، نشاط کالونی، جوڑے پل، آر اے بازار، مدینہ کالونی، بھٹہ چوک سے ڈیفنس فیز فائیو تک کی آبادیوں اور چرڑ پنڈ سے قینچی امرسدھو تک کے علاقوں پر مشتمل ہے۔ اس حلقے کا بڑا حصہ1970ء کے عام انتخابات میں لاہور کے حلقہ نمبر تھری میں شامل تھا جہاں ذوالفقار علی بھٹو اور فرزند اقبال ڈاکٹر جاوید اقبال کا کانٹے دار مقابلہ ہوا تھا جس میں ذوالفقار علی بھٹو فاتح رہے تھے۔ 1977ءکے الیکشن میں یہاں سے ایک مرتبہ پھر پیپلز پارٹی کے امیدوار میاں احسان الحق کامیاب ہوئے مگر مارشل لاءلگ گیا۔ 1985ء کے غیر جماعتی الیکشن میں شیخ روحیل اصغر منتخب ہوئے۔ الیکشن 2002ءمیں یہاں مسلم لیگ ق کے ہمایوں اختر خان، مسلم لیگ ن کے اکرم ذکی اور پیپلز پارٹی کے امیدوار نوید چودھری میں بہت کانٹے دار مقابلہ ہوا جس میں مسلم لیگ ق کے ہمایوں اختر خان 22 ہزار 405 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔ الیکشن 2008ء میں مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق نے 70 ہزار 752 ووٹ لے کر کلین سویپ کیا۔ ان کے حریف پیپلز پارٹی کے نوید چودھری 24 ہزار 592 اور مسلم لیگ ق کے ہمایوں اختر خان 13 ہزار 702 ووٹ حاصل کر سکے۔ صوبائی حلقوں پی پی 155 میں مسلم لیگ ن کے میاں نصیر احمد نے 33 ہزار 51 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پی پی 156 میں مسلم لیگ ن کے یٰسین سوہل نے 27 ہزار 873 ووٹ لئے، بہت ممکن ہے کہ آنے والے الیکشن میں این اے 125 میں مسلم لیگ ن خواجہ سعد رفیق اور پیپلز پارٹی نوید چودھری ہی کو میدان میں اتاریں جبکہ یہاں تیسرا اہم امیدوار پاکستان تحریک انصاف کا ہو گا۔ تحریک انصاف کی جانب سے اس حلقہ انتخاب میں جو امیدوار ہو سکتے ہیں ان میں حامد خان اور ائر مارشل (ر) شاہد ذوالفقار اہم ہیں جبکہ ذیلی صوبائی حلقوں میں احسن رشید، عمر سرفراز چیمہ، شعیب صدیقی، محمود گیلانی، ابرار الحق، ڈاکٹر فاروق طاہر چشتی اور فواد رسول میں سے کوئی دو امیدوار چنے جانے کا امکان ہے۔اس حلقہ انتخاب میں پڑھے لکھے اور ان پڑھ دونوں طرح کے لوگ آباد ہیں پوش آبادیوں میں ووٹروں کی تعداد نسبتاً کم ہے۔ یہاں کے موجودہ رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے پانچ سالہ مدت میں اجتماعی کاموں کو خاصی اہمیت دی۔ پیپلز پارٹی کے نوید چودھری کا شمار بھی پیپلز پارٹی کے نمایاں لیڈروں میں ہوتا ہے۔ جہاں تک پونے دو لاکھ نئے ووٹوں کے اضافے کا تعلق ہے وہ آنے والے الیکشن میں فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن