• news

2014ءکے بعد 12 ہزار نیٹو فوجی افغانستان میں رہ سکتے ہیں : پینٹاگون

برسلز (نوائے وقت رپورٹ/ اے ایف پی) امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ 2014ء کے بعد امریکہ افغانستان میں 8سے 12 ہزار امریکی فوجیوں کی تعیناتی چاہتا ہے۔ پنیٹا نے کہا کہ برسلز میں نیٹو وزرائے دفاع کے اجلاس میں 8 سے 10 ہزار امریکی فوجیوں کی نہیں بلکہ نیٹو فوجیوں کی تعیناتی کی بات ہوئی تھی۔ اجلاس میں اس بات پر گفتگو ہوئی کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد 8 سے 12 ہزار نیٹو فوجی قیام کریں گے، جو وہاں مقامی فورسز کی تربیت کی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔ واضح رہے اس سے قبل کچھ ایسی اطلاعات سامنے آ رہی تھیں، جن میں کہا جا رہا تھا کہ برسلز میں نیٹو اجلاس میں لیون پنیٹا نے 2014ء کے بعد افغانستان میں 8 سے 12 ہزار امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی تجویز دی۔ پنیٹا نے کہا کہ امریکی فوجیوں کی تعداد سے متعلق فیصلہ صدر اوباما کرینگے۔ اس سے قبل اے ایف پی نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا کہ 2014ءکے بعد نیٹو ممکنہ طور پر افغانستان میں 8سے 12ہزار فوجی رکھے گا۔ یہ افغان فوجیوں کو تربیت کی سہولت دینگے۔ پینٹاگون کے ترجمان جارج لٹل نے بتایا تھا کہ نیٹو اس معاملے پر غور کر رہا ہے تاہم ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ پنیٹا کا کہنا ہے کہ ٹریننگ اور ایڈوائزری مشن کے لئے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی موجودگی تاہم رہے گی۔ جارج لٹل کے مطابق کابل کے فوجیوں کی تربیت اور انکی معاونت کے لئے نیٹو کے 12ہزار فوجی افغانستان میں موجود رہ سکتے ہیں جن میں امریکی بھی ہونگے۔

ای پیپر-دی نیشن