فٹبال گراﺅنڈ کا تنازع‘ نائیجیریا میں مسلم‘ عیسائی فسادات‘ 31 افراد ہلاک
ابوجا (آن لائن) نائیجیریا میں فٹ بال گراﺅنڈ کی ملکیت پر دو فریقین کے درمیان پرتشدد فسادات میں 31 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 52 گھر اور 16 گاڑیاں بھی نذر آتش کر دی گئیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق نائیجیریا کی ریاست تارابا کے حکام نے بتایا کہ ریاست میں دو فریقین کے درمیان فٹ بال اراضی کی ملکیت کے تنازعہ پر پرتشدد واقعات کا آغاز ہو گیا جن میں 31 افراد کو ہلاک جبکہ متعدد گھر اور گاڑیاں بھی نذر آتش کردی گئیں۔ پولیس ترجمان ٹی وائی محمد نے بتایا کہ ہم نے چالیس سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ صورتحال کو قابو میں رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ ادھر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وسطی نائیجیریا کے ایک قصبے میں فٹ بال پچ کے تنازعہ پر فرقہ وارانہ فسادات ہوئے۔ ترابا کے کمشنر امیمونول بیلو نے کہا ہے کہ کوکاری قصبے میں جہاں فسادات کے بعد صورتحال کشیدہ ہے‘ کو معمولات پر لانے کیلئے متعلقہ سکیورٹی اداروں سے مشاورت کے بعد حکومت نے 24 گھنٹے کا کرفیو لگا دیا ہے۔ ریاست ترابا کے پولیس ترجمان آموس اولئے نے کہا ہے کہ یہ تشدد اس وقت شروع ہوا جب مسلمانوں اور عیسائیوں کی فٹ بال ٹیموں نے یہ دعویٰ کیا کہ اس فٹ بال گرا¶نڈ پر ان کا حق ہے۔ دونوں گروہ اس معاملے پر تکرار کر رہے تھے کہ اس دوران ایک مقامی شکاری جھاڑی سے نمودار ہوا اور دونوں فریقین نے اس سے گن چھیننے کی کوشس کی جس کے دوران گولی چلنے سے ایک شخص ہلاک ہو گیا اور پھر دونوں فریقین کے درمیان لڑائی چھڑ گئی۔ اولئے کا کہنا ہے کہ اس تشدد کے دوران متعدد عمارتیں نذر آتش کر دی گئیں جن میں عبادتگاہیں بھی شامل ہیں۔