قوم کی رہنمائی کے دعوےدار ارکان پارلیمنٹ کو اثاثے، اسناد سامنے لانا ہوں گی: عمران خان
اسلام آباد (آن لائن) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ارکان پارلیمنٹ کو اثاثوں کی تفصیلات اور تعلیمی اسناد کی تصدیق کیلئے الیکشن کمشن کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹیرین قوم کی رہنمائی کا دعویٰ کرتے ہیں تو انہیں قوم کے سامنے مثال بننا ہو گا اور تحریک انصاف کے قائدین کی طرح اپنے اثاثے اور تعلیمی اسناد الیکشن کمشن کو پیش کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کے سامنے لانا ہو گی، قومی اسمبلی ملک کی سب سے بڑی مقننہ ہے، ارکان پارلیمنٹ کو دوسروں کیلئے مثال قائم کرنا ہو گی، جعلی ڈگری ہولڈرز، ٹیکس اور قرض نادہندگان ارکان پارلیمنٹ اخلاقی طور پر جرا¿ت مند فیصلے اور کسی کا احتساب نہیں کر سکتے۔ تحریک انصاف کی پولیٹیکل سٹریٹجی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کے مطابق قوم کا سالانہ 4 کھرب روپیہ کرپشن اور ٹیکس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ضائع ہو رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 70 فیصد سے زائد ارکان پارلیمنٹ ٹیکس ادا نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ کتنی شرم کی بات ہے کہ ملک کے صدر نے ملک ریاض کی جانب سے دئیے گئے 5 ارب روپے کے قیمتی محل کو قبول کر لیا۔ انہوں نے یہ تحفہ قبول کر کے سیاستدانوں کیلئے کونسی مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن ارکان کی ڈگریاں جعلی ثابت ہوئی ہیں ان پر جرائم کے مقدمے درج کرانے چاہئیں۔ عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ الیکشن کمشن کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف نوٹس لیں اور ان سیاستدانوں کو بے نقاب کریں۔ الیکشن کمشن پر دبا¶ ڈ النا غلط ہے۔ انہوں نے چودھری نثار کی جانب سے الیکشن کمشن کے احکامات کی خلاف ورزی پر دونوں جماعتوں کی مجرمانہ خاموشی کو معنی خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ امر اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز ایک دوسرے کی کرپشن چھپانے کیلئے متحد ہیں۔ دریں اثناءاجلاس میں تحریک انصاف نے انتخابات کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹیاں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جبکہ سندھ اور بلوچستان میں 16 مارچ تک پارٹی الیکشن کرا دئیے جائیں گے۔