قومی سطح پر اتحاد بنتا نظر نہیں آتا، طالبان کی پیشکش قبول کر لینی چاہئے: منور حسن
اسلام آباد (وقائع نگار+ آن لائن ) امیرجماعت اسلامی منورحسن نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج نے طالبان کے مذاکرات کی پیش کش کوسنجیدگی سے نہیں لیا۔ ملک میں امن کے لیے طالبان کی پیش کش کو قبول کرلینا چاہیے۔ اسلام آباد ڈسٹرکٹ بارمیں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے سید منورحسن نے کہا کہ قومی سطح پرکسی بھی طرح کے اتحاد کی صورت نظر نہیں آتی۔ ہم اس نتیجے پرپہنچ چکے ہیں کہ انتخابات کی تاریخ دے دی جائے اوراسمبلیاں تحلیل ہوجائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پانچ سال میں اس حکومت نے کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ ہزارہ برادری سے کیے گئے وعدے بھی پوری نہیں ہو نگے۔ تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے منور حسن کا کہنا تھا کہ صاف شفاف انتخابات کے لیے گورنر کی تبدیلیوں سمیت اپوزیشن کے تمام مطالبات پورے کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ نے پچھلے بارہ سال میں سوائے گرفتار قاتلوں کو چھڑانے اور سازشیں کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق اور پنجاب کے درمیان محاذ آرائی سے منفی پیغام دیا جا رہا ہے۔ منور حسن نے کہا ہے کہ لوگ ووٹ کے حوالے سے اپنا روےہ تبدےل کرلےں تو آئندہ انتخابات ملک مےں انقلاب کی نوےد لاسکتے ہےں عوام اشخاص و پارٹےوں کی تبدےلی کی بجائے نظام کو تبدےل کرےں اےک ہزار لوگ ہربار انتخابات مےں کامےاب ہوتے ہےں لوگ ووٹ کے ذرےعے پانچ سو لوگوں کی ضمانتےںضبط کرلےں توملک پر قابض جاگےرداروں اور سرماےہ داروں سے چھٹکار ا پاےا جاسکتاہے جنہےںپانچ پانچ مرتبہ منتخب کےا گےا انہوں نے اےم کےو اےم کا تحفہ دےا ہے قاضی حسےن احمد اور پروفےسر غفور کی زندگی ملک مےں حقےقی جمہورےت کے قےام کے لےے وقف رہی جو لوگوں کے لےے مشعل راہ ہےں۔ قاضی حسےن احمد اور پروفےسر غفور کی ےاد مےں تعزےتی رےفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ کراچی اور سندھ مےں ووٹرز کو ےہ بھروسہ نہےں ہے کہ اگروہ ووٹ دےنے نکلے گا تو زندہ گھر واپس آجائے گا ووٹرز کی ےہ سوچ بدلنے کی ضرورت ہے اس تبدےلی کے بغےر نظام تبدےل نہےں ہوسکتا ۔تقرےب کے آخرمےں قاضی حسےن احمد اور پروفےسر غفور کے اےصال ثواب کے لےے فاتحہ خوانی کی گئی۔