رحمن ملک مزاحیہ اداکار ہیں، بے معنی بیانات کو اہمیت ہی نہیں دیتے: تحریک طالبان
نئی دہلی (اے پی اے) بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق تحریک طالبان پاکستان نے وزیر داخلہ رحمن ملک کو ”کامیڈین“ قرار دیتے ہوئے کہا ہے حکومت مذاکرات کے لئے اس منصب پر کسی سنجیدہ شخصیت کو منتخب کرے تو دوطرفہ مذاکرات کئے جا سکتے ہیں۔ تحریک طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے وزیر داخلہ کو مزاحیہ پشتو اداکار اسماعیل شاہد سے تشبیہہ دیتے ہوئے کہا کہ طالبان گروپ نے رحمن ملک کے بیانات کو کبھی سنجیدگی سے لیا ہی نہیں۔ اخبار کے مطابق طالبان ترجمان کا کہنا ہے ہماری مرکزی شوری نے فیصلہ کیا ہے رحمن ملک ہمارے بیانات پر تبصرے کرتے رہے تو اس کا یہی مطلب لیا جائے گا حکومت مذاکرات کے لئے سنجیدہ نہیں۔ نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے احسان کا کہنا تھا حکومت فوری طور پر رحمن ملک کے متبادل کوئی سنجیدہ شخصیت مختص کر دے تو ہم پاکستانی عوام اور پاکستان کے مفادات کی خاطر فوری طور پر مذاکرات کی میز پر آنے کو تیار ہیں۔ طالبان کمانڈر کا کہنا تھا رحمن ملک گذشتہ کئی دنوں سے طالبان کی امن مذاکرات کی پیشکش کے جواب میں مسلسل تضحیک آمیز بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا رحمن ملک کی جانب سے جاری کئے گئے بیان جس میں کہا گیا ہے طالبان سنجیدگی سے مذاکراتی ٹیم کا اعلان کریں کے ردعمل میں اس لئے کوئی جواب نہیں دیا کیونکہ طالبان رہنما اور بیشتر پاکستانی رحمن ملک پر اعتماد ہی نہیں کرتے۔