کشمیر معمولی مسئلہ نہیں عالمگیر تحریک، جنوبی ایشیاءکا امن اس سے منسلک ہے: وزیراعظم
اسلام آباد (اے پی پی+ ثناءنیوز) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اس یقین کا اظہار کیا ہے عوام پیپلز پارٹی کو گزشتہ 5 برسوںمیں اس کی کارکردگی کی بناءپر دوبارہ اقتدار میں لے آئیں گے۔ ارکان قومی اسمبلی فریال تالپور اور عارف عزیز شیخ، سابق ایم این اے عامریار واران سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے لگن کے ساتھ عوام کی خدمت کی ہے۔ اسے پختہ یقین ہے کہ عوام پیپلز پارٹی کو عام انتخابات میں پھر اقتدار میں لے آئیں گے۔ ملاقات میں پارٹی کے معاملات اور آئندہ انتخابات کی تیاریوں پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے پارٹی کے ارکان کو ہدایت کی کہ وہ حکومت کی کامیابیوں کو اجاگر کریں۔ وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم پرویز اشرف نے کہا پیپلز پارٹی نے مخلوط سیاست کی بنیاد ڈالی قیادت کے لچکدار رویئے اور لچک کے باعث کامیابی کے ساتھ مدت مکمل کی ہے۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کو اس بات کا بخوبی احساس تھا کہ ملک کو درپیش مسائل کو کوئی اکیلی جماعت حل نہیں کرسکتی۔ صدر آصف علی زرداری نے سیاسی قوتوں کے ساتھ تعاون کی پالیسی اپنائی تاکہ عوام کو مستحکم اور جمہوری طرز حکمرانی ملے۔ ملاقات میں سیاسی معاملات خصوصاً عام انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔ آزاد جموں و کشمیر کے سینئر وزیر چوہدری محمد یٰسین نے وزیر اعظم پرویز اشرف سے اہم ملاقات کی جس میں آزاد کشمیر کے سیاسی معاملات اور اہم حکومتی امور پر مشاورت/ مسئلہ کشمیر اور آئندہ عام انتخابات بارے میں بات ہوئی، وزیراعظم نے سینئر وزیر کو یقین دلایا کہ کشمیر کا تنازعہ مذاکرات کے ذریعے حل کرانے کے لئے پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،کشمیر معمولی نوعیت کا مسئلہ نہیں بلکہ دنیا کی تاریخ میں آزادی کی عالمگیر تحریک ہے جس سے جنوبی ایشیا کا امن منسلک ہے ۔آزاد کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے وفاقی حکومت کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی۔ پاکستان کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے سلسلہ میں جو کوششیں کر رہا ہے اسکا عالمی سطح پر خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے مسئلہ کشمیر پر اپنی ترجیحات میں بڑی حد تک کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ کشمیری عوام نصف صدی سے زائد عرصہ سے آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہیں پاکستان نے کسی بھی موقع پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے بارے میں طے شدہ اصولوں سے انحراف کیا نہ آئندہ انکی خواہشات کے برعکس کوئی فیصلہ کرے گا۔ تنازعہ کے حل کے سلسلہ میں کشمیری بنیادی فریق ہیں۔ انہیں نظر انداز کیا جائیگا نہ ہی ان پر اپنی مرضی مسلط کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے بھارت پر دباﺅ بڑھایا جائے۔ دریں اثناءوزیراعظم نے آزاد کشمیر میں میڈیکل کالجوں کے لئے 3 ارب روپے منظور کئے ہیں۔ وزیراعظم پرویز اشرف نے آزاد کشمیر کونسل کے لئے ایک ارب روپیہ فوری طور پر ریلیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔