• news

قادیانیوں کو اسلام کا ٹائٹل استعمال کرنے سے روکا جائے: ختم نبوت کانفرنس

 لاہور (خصوصی نامہ نگار) انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام فتح مباہلہ و ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ ملک بھر میں قادیانیوں کی بڑھتی ہو ئی اسلام دشمن سرگرمیوں پر سخت تشویش ہے اور اس سلسلہ میں حکومتی اداروں کی غفلت کو افسوسناک قرار دیتے ہو ئے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت اور دستور کی اسلامی دفعات کے تقاضوں کو پورا کر تے ہو ئے قادیانیوں کی قانون شکن سرگرمیوں کا نوٹس لیا جائے۔ پاکستان کے اساسی نظریہ اور اس کے مکینوں کے مذہبی جذبات سے کھیلنے کی اجازت نہ دی جائے۔ کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ میں مذہب کے خانہ کا اضافہ کیا جائے یا مسلمانوں کے شناختی کارڈ کا رنگ الگ الگ کر کے دستوری اور قانونی تقاضوں کے مطابق مذہبی امتیاز کو یقینی بنایا جائے، اسلامی نظریہ کونسل کی سفارشات کے مطابق مرتد کی شرعی سزا نافذ کی جائے، کانفرنس سے مولانا عبدالحفیظ مکی، مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج، ڈاکٹر علامہ خالد محمود، مولانا بشیر احمد شاد، مولانا پیر سیف اللہ خالد، مولانا زاہد الراشدی، مولانا محمد احمد لدھیانوی، مولانا اجمل قادری، مولانا محمد الیاس چنیوٹی، مولانا عبدالرو¿ف فاروقی، مولانا فضل الرحیم، حافظ طاہر محمود اشرفی، مولانا زاہد محمود قاسمی، حافظ حسین احمد، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا احسان رائے ونڈ، علامہ محمد یونس حسن، مولانا عاصم مخدوم، مولانا عبدالخبیر آزاد، صوبائی وزیر حاجی احسان، طاہر عبدالرزاق، علامہ شبیر احمد عثمانی، مولانا امیر حمزہ، ثناءاللہ فاروقی، ضیاءالرحمن فاروقی، قاری محمد رفیق، پیر خلیل اللہ ابراہیم، حافظ عابد عمران و دیگر علما نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں مختلف قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔ ایک قرارداد کے ذریعے ملک بھر کے خطبائ، علماءکرام، مشائخ عظام سے اپیل کی گئی کہ وہ ہر ماہ ایک جمعہ عقیدہ ختم نبوت کی عظمت اور رد قادیانیت کےلئے وقف کریں۔ قادیانیوں کی سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے۔ کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ عہدوں پر تعینات سکہ بند قادیانی ملکی سلامتی و استحکام کے لئے خطرہ ہیں لہٰذا سول اور فوج کے تمام عہدوں سے قادیانیوں کو ہٹایا جائے۔ جامعہ گورنمنٹ نصرت گرلز کالج، نصرت گرلز ہائی سکول چناب نگر کا نام تبدیل کر کے جامعہ سیدہ عائشہ صدیقہؓ و سیدہ فاطمة الزہراؓ رکھا جائے۔ صدر انجمن احمدیہ کے ذمہ سال 2011ءو 2012ءدو سال کا انکم ٹیکس ایک کھرب 46 ارب 32 کروڑ روپے ہیں جس کیلئے ریجنل انکم ٹیکس آفس کی طرف سے نوٹس بھیجا گیا اس آفیسر کو قادیانیوں کی طرف سے تیس کروڑ کی پیشکش کی گئی یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ فی الفور گورنمنٹ ٹیکس وصول کرے اور عدم ادائیگی کی صورت میں قانونی کارروائی کی جائے۔ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ملک کے تمام تعلیمی اداروں میں داخلہ فارموں میں درج مذہب کے خانہ کے ساتھ عقیدہ¿ ختم نبوت کی عظمت و اہمیت اور مرزا قادیانی کے کفر و ارتداد پر مشتمل حلف نامے کا انداراج کیا جائے۔ یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ دوسرے غیر مسلموں کے اوقافوں کی طرح قادیانی اوقاف کو بھی حکومتی تحویل میں لیا جائے۔ یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کر تا ہے کہ قادیانیوں کو اسلام کا ٹائٹل استعمال کرنے سے روکا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن