• news

کراچی‘ فائرنگ ‘ کانسٹیبل سمیت 7 جاں بحق ‘ بحریہ کے لیفٹیننٹ کمانڈر سمیت 12 زخمی ‘ دو تھانوں پر بم حملے اکی زخمی ملزم گرفتار

کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی میں فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں کانسٹیبل سمیت7 افراد ہلاک، نیوی کے لیفٹیننٹ کمانڈر سمیت 12 شدید زخمی ہو گئے جب کہ دو تھانوں پر دستی بموں سے حملے کئے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ پاک بحریہ کے لیفٹیننٹ کمانڈر عظیم حیدر کے پی ٹی کے گیٹ 15 کے قریب گاڑی میں پہنچے ہی تھے کہ موٹرسائیکل سوار افراد نے فائرنگ کر دی۔ عظیم حیدر کو شدید زخمی ہونے پر پی این شفا پہنچایا گیا جہاں آپریشن کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے جب کہ ان کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ادھر ذرائع نے بتایا ہے کہ عظیم حیدر پی این ایس مہران پر دہشت گرد حملے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم میں شامل تھے۔ پاک فوج کے ادارے آئی ایس پی آر نے اس تاثر کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ عظیم حیدر نیوی کے شعبہ تدریس سے وابستہ ہیں۔ واضح رہے کہ ایک ماہ میں کراچی میں دوسرے نیوی افسر کو نشانہ بنایا گیا اس سے قبل لیفٹیننٹ کمانڈر آصف کاظمی کو گاڑی میں نصب بم کے ذریعے دھماکہ کرکے بیوی سمیت شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔ دریں اثنا سرجانی ٹاﺅن کے سیکٹر ایل ون میں بدھ کی صبح مسلح افراد نے سکیورٹی گارڈ 30 سالہ سیّد آصف کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔ مقتول کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا ادھر خواجہ اجمیر نگری کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹر 2میں موٹر سائیکل سوار افراد کی فائرنگ سے 32 سالہ واجد ہلاک ہو گیا مقتول بچوں کو سکول چھوڑنے جا رہا تھا۔ گلبرگ کے علاقے سمن آباد میں بدھ کی دوپہر موٹر سائیکل سوار افراد نے حلیم ریسٹورنٹ پر فائرنگ کر دی جس سے وہاں تعینات پرائیویٹ سکیورٹی گارڈ 35 سالہ اشرف ہلاک اور ایک شخص 45 سالہ آصف کریم زخمی ہو گیا حب ریور روڈ کچرا کنڈی سے ایک شخص کی لاش ملی جسے تشدد کر کے ہلاک کیا گیا تھا جب کہ ماری پور کے علاقے رئیس گوٹھ میں بھی نامعلوم افراد نے ایک شخص کو ا غواءکے بعد تشدد اور فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا اور اس کی لاش پھینک کر فرار ہو گئے پولیس کے مطابق دونوں مقتولین کی شناخت نہیں ہو سکی۔ دریں اثناءلانڈھی کے علاقے مانسہرہ کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک نوجوان 22 سالہ مجید، ناگن چورنگی پر 25 سالہ ذاکر، سخی حسن چورنگی پر پیارے خان ہوٹل پر فائرنگ سے 25 سالہ عبداللہ، کریم آباد میں 25 سالہ محسن جب کہ موچکہ میں زاہد شاہ اور سہراب گوٹھ میں صادق کو فائرنگ سے زخمی کر دیا گیا۔ ادھر شاہ فیصل کالونی میں نامعلوم موٹرسائیکل سوار افراد نے تھانے پر دستی بم پھینک دیا جس کے پھٹنے سے تھانے کی دیوار منہدم ہو گئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم عینی شاہدین کے مطابق دھماکے سے حملہ آوروں کا ایک ساتھی زخمی ہوگیا جسے اس کے ساتھی لے کر فرار ہو گئے مگر پولیس نے اسے جناح ہسپتال سے گرفتار کر لیا اسی طرح نامعلوم افراد نے بلوچ کالونی تھانے پر بھی دستی بم پھینکا جس کے پھٹنے سے دیوار منہدم ہو گئی مگر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ علاوہ ازیں سی آئی ڈی پولیس نے ملیر میں چھاپہ مار کر طالبان کمانڈر بہروز خان مہمند کو دستی بم اور اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا۔ دریں اثنا کراچی میں تخریب کاری اور دہشت گردی کے خدشہ کے پیش نظر رینجرز اور پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا جبکہ اہم تنصیبات، ہوائی اڈوں، ریلوے سٹیشنوں اور سرکاری عمارتوں پر حفاظتی انتظامات سخت کرنے کے علاوہ کراچی پولیس کے دو افسروںکو نقل و حرکت محدود کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔ وزارت داخلہ کے بھجوائے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد کراچی جیل پر حملہ کرکے قیدیوں کو چھڑا سکتے ہیں اور ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم خان اور ایس ایس پی راجہ عمر خطاب کو نشانہ بنانا بھی کالعدم تنظیموں کی پلاننگ میں شامل ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ دونوں پولیس افسروں کو ان کے گھر‘ دفاتر یا کسی بھی مقام پر نشانہ بنایا جاسکتا ہے ان خدشات کے بعد ایس ایس پی چوہدری اسلم اور ایس ایس پی راجہ عمر خطاب کو اپنی نقل و حرکت محدود کرنے اور گھر اور دفاتر پر حفاظتی انتظامات کرنے کے ساتھ ساتھ ذاتی سکیورٹی میں بھی اضافے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ دریں اثنا کراچی بار اور ہائیکورٹ بار کی اپیل پر وکلا نے شہر میں قتل وغارت، ٹارگٹ کلنگ کے خلاف موٹرسائیکلوں پر ریلی نکالی اور امن مارچ کیا۔علاوہ ازیں رات گئے گلشن معمار کے علاقے میں کورٹ محرر کے طور پر تعینات پولیس اہلکار کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔

ای پیپر-دی نیشن