• news

جے یو آئی (ف) کی اے پی سی آج ہو گی، 30 سے زائد جماعتیں شرکت کریں گی: فضل الرحمن

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آج ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں ضمانت سے بڑھ کر فورم تشکیل پا رہا ہے، مذاکرات کے لئے طالبان سے براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہوا، قبائلی جرگہ قومی قیادت کی پشت پناہی سے آگے بڑھنا چاہتا ہے، 30 سے زائد جماعتوں کے نمائندوں و شخصیات کو شرکت کی دعوت دی ہے جن میں مسلم لیگ (ن)، پی پی پی، ایم کیو ایم، ق لیگ، جماعت اسلامی، اے این پی، جے یو پی، مرکزی جمعیت اہلحدیث، پشتونخواہ ملی پارٹی، بی این پی اور اتحاد تنظیمات مدارا دینیہ کے قائدین شامل ہیں۔ انہوں نے یہ بات بدھ کی شام جناح کنونشن سنٹر میں آل پارٹیز کانفرنس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کے انتظامات مکمل ہو چکے ہیں، کانفرنس کا آغاز صبح دس بجے ہو گا، کانفرنس کی صدارت مولانا فضل الرحمن کریں گے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد قبائلی جرگے کو قومی قیادت سے ملوانا ہے۔ انہوں نے کہا پوری جنگ فوج نے لڑی ہے۔ انہوں نے بھی قربانیاں دی ہیں ان کو بھی آن بورڈ لینا ہو گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نگران وزیراعظم کے لئے چودھری نثار علی خان سے ابتدائی مشاورت ہوئی ہے اگر مشاورت کے بعد کوئی مشترکہ نام سامنے آ جاتا ہے تو اچھی بات ہے اگر ایسا نہیں ہوتا تو آئین کے تحت وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر جس نام پر متفق ہو جاتے ہیں ہمیں بھی اس پر اعتماد ہو گا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے ملک سکندر خان، مولانا عطاءالرحمن، سینیٹر طلحہ محمود، مولانا عبدالشکور، مولانا محمد امجد خان، مفتی ابرار احمدکے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کانفرنس کا مقصد قبائلی جرگے کو قومی قیادت سے ملوانا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانفرنس ملک میں امن کے قیام کے لئے اہم لائحہ عمل قوم کو دے گی۔دریں اثناءمو لا نا فضل الرحمن نے پارٹی ذمہ داران اور کار کنوں پر زور دیا ہے کہ 31مارچ کو مینار پاکستان اسلام زندہ باد کا نفرنس اور آئندہ عام انتخابات کے لئے تیاریاں تیز تر کر دیں وہ اسلام آباد روانگی سے قبل جے یو آئی لاہور کی مجلس عاملہ اور دیگر پارٹی رہنماﺅں سے گفتگو کر رہے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن