آئینی پٹیشن میں صدر کو فریق نہیں بنایا جا سکتا: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال نے وفاقی سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ آصف یاسین ملک کو پی آئی اے کے چیئرمین کے عہدے کا اضافی چارج دینے کے خلاف دائر درخواست نمٹاتے ہوئے قرار دیا ہے کہ پٹیشن میں صدر مملکت کو فریق نہیں بنایا جا سکتا۔ یہ درخواست سلیم خان ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ دوہری شہریت کیس کے فیصلے کی روشنی میں کسی بھی انتظامی عہدیدار کو ایک سے زیادہ عہدوں پر تعینات نہیں کیا جا سکتا۔ درخواست گزار نے عدالت کو اپنے دلائل میں بتایا کہ وہ خود اس عہدے کے لئے اہل امیدوار ہیں لیکن صدر زرداری نے گورنر ہاﺅس لاہور میں ان سے ملاقات میں کئے گئے وعدے کے مطابق انہیں اس عہدے پر تعینات نہیں کیا جس پر فاضل چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آئینی پٹیشن میں صدر مملکت کو فریق نہیں بنایا جا سکتا صرف وفاق کو ہی فریق بنایا جا سکتا ہے۔ فاضل عدالت نے لاہور ہائیکورٹ رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض بر قرار رکھتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
آزاد کشمیر میں نوجوان کی پراسرار ہلاکت پاک فوج نے تحقیقات کا حکم دیدیا
لندن (آن لائن) پاک فوج نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں پراسرار طور پر ہلاک ہونے والے ایک نوجوان کی موت کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ ضلع کوٹلی کے رہائشی 26 سالہ محمد علی مرتضیٰ 10دن پہلے لاپتہ ہوگئے تھے اور گمشدگی کے دو دن بعد ان کی نعش ملی تھی ۔اس واقعے کے خلاف سخت رد عمل پایا جاتا ہے اور یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اس واقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات کی جائیں۔ بی بی سی کے مطابق رابطہ کرنے پر پاکستانی فوج کے حکام نے کہا کہ کشمیری نوجوان کی ہلاکت کے بارے میں حقائق معلوم کرنے کے لیے مشترکہ تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔اس سے قبل پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع کوٹلی کے ڈپٹی کمشنر مسعود الرحمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ واقعے کی تحقیقات متعلقہ ادارے قانون کے مطابق کر رہے ہیں اور ورثاءکو بھی تفتیشی عمل سے آگاہ رکھا جا رہا ہے۔
تحقیقات کا حکم