افغانستان : خودکش حملہ‘ طالبان کی زہر دیکر فائرنگ ‘17 فوجیوں سمیت 33 ہلاک
کابل(نیوز ایجنسیاں+اے ایف پی)افغانستان کے صوبہ غزنی میں طالبان نے 16پولیس اہلکاروں کو کھانے میں زہر دےنے کے بعد گولیوں سے بھون ڈالا،ادھر دارلحکومت کابل میں ایک خود کش حملہ آور نے افغان فوجی بس پر حملہ کرکے 10فوجیوں کو زخمی کر دیاجبکہ طالبان نے اس حملے کے نتیجے میں افغان فوج کے17اہلکاروں کی ہلاکت کا دعوی کیا ہے، دوسری جانب افغانستان کے صوبہ وردک میں ہزاروں افغان عوام نے بے گناہ شہریوں کے قتل عام پر امریکہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغان پولیس کے ترجمان حشمت اللہ اسٹانکزئی نے بتایا کہ بدھ کو مقامی وقت کے مطابق صبح سات بج کر دس منٹ پر کابل کے تیسرے ڈسٹرکٹ میں ایک پیدل خود کش بم حملہ آور نے ایک ملٹری بس کے نزدیک خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ ادھر ایک عینی شاہد نے بتایاکہ اس خود کش بم حملہ آور نے برف باری سے بچا ﺅکے لیے ہاتھ میں چھتری اٹھا رکھی تھی۔ قبل ازیں صوبہ غزنی کے گورنر نے بتاےاکہ افغان پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کا یہ واقعہ صوبی غزنی میں پیش آیا۔ صوبائی حکومت کے ترجمان احمد ضریق نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ مبینہ طورپر طالبان نے اہلکاروں کے ناشتے میں زہر ملا دیااور جب وہ بے ہوش ہو گئے تو انھوں نے ان سب کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ ادھر طالبان کے ایک ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دونوں واقعات کی ذمہ داری قبول کرلی۔قبل ازیں افغانستان کے صوب وردک میں ہزاروں افغان عوام نے امریکہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔وردک صوبے کے ہزاروں عوام نے کل منگل کو سڑکوں پر نکل کر امریکی فوجیوں کی جانب سے افغان عوام کے قتل عام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ اس موقع پر مظاہرین نے امریکہ اور نیٹو افواج کے خلاف زبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے امریکی فوجیوں کے ہاتھوں بے گناہ افغان عوام کے قتل عام کی شدید مذمت کی۔