مشکل حالات کا سامنا رہا: پوپ بینیڈکٹ لاکھوں افراد کے مجمع سے الوداعی خطاب
ویٹی کن سٹی (اے ایف پی+ ایجنسیاں) پاپائے روم پوپ بینڈیکٹ نے کہا ہے کہ وہ اس بات کا کامل یقین رکھتے ہیں کہ کیتھولک کلیسا خدا کی امان میں ہے اور رہے گا، حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہو جائیں خدا کلیسا کو الٹنے نہیں دے گا۔ یہ دور مشکلات میں گھرا ہوا تھا۔ بدھ کو روم کے پیٹرز اسکوائر میں ایک لاکھ 50ہزار سے زائد مسیحیوں کے مجمع کے سامنے عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ بینیڈکٹ شانژدھم نے اپنا آخری خطاب کیا۔ جرمن نژاد پوپ بینی ڈکٹ آج اپنے عہدے سے دست بردار ہو جائیں گے۔ 85سالہ پاپائے روم بینی ڈکٹ شانژدھم نے ایک جذباتی خطاب کے ساتھ مسیحی عقیدے سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد کو الوداع کہا۔ اس موقع سینکڑوں کی تعداد میں جرمن مسیحیوں نے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں جمع ہو کر پوپ بینی ڈکٹ کو ان کے ہم وطنوں کی طرف سے خراج عقیدت پیش کیا۔ روم میں سکیورٹی اقدامات سخت کر دیئے گئے تھے۔ آج بذریعہ ہیلی کاپٹر ویٹیکن سے روم کے نزدیک واقع قصر گونڈولفو منتقل کر دیا جائے گا، جہاں وہ چند ہفتے مقیم رہیں گے۔ پوپ نے ساری دنیا سے آئے ہوئے ہزاروں مسیحی باشندوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے آٹھ سالہ دور میں اپنے پیروکاروں کی طرف سے جو خلوص و محبت ملی ہے وہ بے مثال ہے اور وہ ہمیشہ اپنی دعاﺅں کے ذریعے کیتھولک کلیسا اور اس کے ماننے والوں کو روحانی سفر میں ساتھ رہیں گے۔ پوپ نے اپنے خطاب میں اس امر کا اقرار کیا کہ ان کے دور میں انہیں اور کیتھولک کلیسا کو باد مخالف کا اکثر سامنا رہا ہے تاہم خدا کی رضا سے وہ مشکل حالات سے نکلنے میں کامیاب رہے ہیں۔ آج سے انہیں پوپ ایمریٹس کے لقب سے یاد کیا جائیگا۔