ایران کے ساتھ گیس منصوبے سے پابندیاں لگ سکتی ہیں‘ پاکستان ایسی سرگرمیوں سے دور رہے جو اس کے لئے مشکلات کا باعث بنیں: امریکی دھمکی
واشنگٹن/ تہران (آن لائن) امریکہ نے پاکستان ایران گیس منصوبے کی کھل کر مخالفت شروع کردی ہے اور پاکستان کو دھمکی دی ہے وہ ایسی سرگرمیوں سے گریز کرے جو پابندیوں کی زد میں آسکتی ہوں۔ محکمہ خارجہ کے قائم مقام نائب ترجمان پیٹرک وینٹرل نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان ایران گیس منصوبے کا جائزہ لے رہا ہے۔پاکستان کو ایسی سرگرمیوں سے گریز کرنا چاہئے جو اس کے لیے مشکلات کا باعث بنیں۔ وہ پابندی والے معاہدوں سے گریز کرے۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان میں توانائی کے حالیہ بحران کا احساس ہے۔ پاکستان کو چاہئے کہ توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے امریکی تعاون سے فائدہ اٹھائے۔ امریکی تعاون کے ایک منصوبے سے2013ءمیں پاکستان کو 9 سو میگاواٹ بجلی ملنے لگے گی۔9 سو میگاواٹ بجلی سے20 لاکھ پاکستانیوں کو براہ راست فائدہ ہوگا۔ پیٹرک وینٹرل نے کہا کہ افغانستان میں دیسی ساختہ بموں کا مسئلہ بھی پاکستان سے مذاکرات میں امریکہ کی ترجیحات میں شامل ہے۔ افغانستان میں دیسی ساختہ بموں میں کیلشیم امونیم نائٹریٹ استعمال ہوتی ہے۔ امریکہ نے کیلشیم امونیم نائیٹریٹ کی افغانستان برآمد پر پابندی کے معاملے پر حکومت پاکستان اور ایک نجی کمپنی سے مذاکرات کئے ہیں جس میں خاصی پیشرفت ہوئی ہے۔ امریکہ تاہم مزید ٹھوس اقدامات چاہتا ہے۔این این آئی کے مطابق امریکہ نے پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو مشورہ دیا کہ وہ پابندی کی زد میں آنے والی سرگرمیوں سے گریز کرے، توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے اور بھی آپشن ہیں، امریکہ کو پاکستان کی توانائی کی ضروریات کا احساس ہے۔ ایران سے متعلق پاکستان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ پابندیوں کی زد میں آنے والی سرگرمیوں سے دور رہنا پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے، توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے امریکہ پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔امریکہ پاکستان ایران گیٹ پائپ لائن منصوبے کا بغور جائزہ لے رہا ہے تاہم اس بارے میں کسی اقدام پر بات کرنا قبل از وقت ہوگا۔
اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے بارے میں اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے تحفظات ہو سکتے ہیں کیونکہ کونسل نے ایران پر ایٹمی پروگرام کے حوالے سے پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ یہ امریکی دبا¶ کا معاملہ نہیں بلکہ عالمی برادری کا فیصلہ ہے۔ پاکستان میں توانائی کے بحران کے خاتمے کے لئے متبادل منصوبے مکمل کئے جا سکتے ہیں جن میں ترکمانستان، افغانستان، پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ موجود ہے۔ امریکہ پاکستان کو توانائی کے بحران سے نکالنے کے لئے اس کی مدد کر رہا ہے۔ امریکی سفیر رچرڈ اولسن اگلے ہفتے تربیلا میں واپڈا کے چیئرمین کے ساتھ امریکہ کی مدد سے مکمل ہونے والی تربیلا ڈیم میں نصب ہونے والی ایک ٹربائن کے چالو ہونے کی خوشی میں منعقدہ تقریب میں شرکت کریں گے۔ تربیلا میں اس ٹربائن کے چالو ہونے سے پاکستان کو 130 میگاواٹ بجلی ملنا شروع ہو گی۔ مجموعی طور پر امریکہ پاکستان میں مختلف منصوبوں سے 900 میگاواٹ اضافی بجلی پیدا کرنے میں مدد دے رہا ہے۔ منگلا میں بھی اضافی بجلی کرنے کے لئے ٹربائن کی تنصیب کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ امریکہ بھاشا ڈیم کی تعمیر پر بھی پاکستان کی مدد کو تیار ہے۔