نوازشریف اور ڈاکٹر قدیر گرمجوشی سے ملے ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ مشترکہ تھا: نوازشریف
اسلام آباد (ثناءنیوز) جمعیت علماءاسلام (ف) کے تحت کل جماعتی کانفرنس میں میاں نواز شریف اور محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان انتہائی گرم جوشی سے ملے۔ اپنے خطاب میں نواز شریف نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی ملک وقوم کے لئے خدمات کو خصوصی طور پر اجاگر کیا اور کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ساتھ مل کر ایٹمی دھماکے کئے۔ ہمارا مشترکہ فیصلہ تھا۔ بھارت نے ایٹمی دھماکے کئے تو میں قازقستان میں تھا جیسے ہی وطن واپس آیا ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے ملا اور ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ کیا۔ اب معاشی ایٹم بم چلانا ہے۔ کل جماعتی کانفرنس کے ذریعے سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو طویل عرصے کے بعد قومی قیادت سے ملنے کا موقع ملا۔ قومی قائدین انتہائی تپاک سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے ملے۔ ان کی تعریف کرتے رہے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اے پی سی کے مقررہ وقت 10 بجے جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد پہنچ گئے تھے۔ وہ قومی قائدین سے انتہائی خندہ پیشانی سے ملے۔ اے پی سی کے نتیجے میں جن قومی قائدین سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ملنے کا موقع ملا ان میں نواز شریف، سید منور حسن، محمود خان اچکزئی، سینیٹر حاجی عدیل، ڈاکٹر فاروق ستار، چوہدری شجاعت حسین، مشاہد حسین سید، سینیٹر ساجد میر، مولانا احمد لدھیانوی، ساجدعلی نقوی، ڈاکٹر ابوالخیر زبیر اور دیگر رہنما شامل تھے۔