سندھ اسمبلی : جناح میڈیکل یونیورسٹی کا بل اساتذہ پر تشدد کیخلاف قرارداد منظور
کراچی (وقائع نگار+ نوائے وقت نیوز) ایم کیو ایم کی شدید مخالفت کے باوجود سندھ اسمبلی سے سندھ میڈیکل یونیورسٹی کراچی بل 2013ء منظورکرا لیا گیا۔ ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ہم تعلیمی ادارہ بنانے کےخلاف نہیں بلکہ اس کے طریقہ کار کےخلاف ہیں اس بل میں بہت سی خرابیاں ہیں تمام ارکان کو بل پیش نہیں کیا گیا ایک منٹ پر ایک بل واپس لے لیا گیا اور دوسرے منٹ میں دوسرا بل پیش کیا گیا۔ بل کی مخالفت میں ایم کیو ایم کے ارکان نے سندھ اسمبلی کے اجلاس سے واک آﺅٹ کیا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بل کی منظوری پر پورا پاکستان مبارکباد کا مستحق ہے۔ اجلاس میں طلبہ پر اساتذہ کے تشدد کیخلاف قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی۔ قرارداد پیپلز پارٹی کی رکن شمیم آراءپنہور نے پیش کی۔متحدہ کے ارکان ”نامکمل بل نامنظور“ کے نعرے لگاتے رہے۔ بل کی شق وار منظوری کے دوران ایم کیو ایم کے ارکان احتجاجاً ایوان سے باہر چلے گئے۔ این پی پی کے رکن عارف مصطفی جتوئی بھی بعد میں ایوان سے باہر چلے گئے۔دریں اثناءشیری رحمان کے خلاف توہین رسالت کے مقدمہ اور اس طرح کے دیگر مقدمات سے متعلق پاکستان پیپلزپارٹی کے اقلیتی رکن سندھ اسمبلی سلیم خورشید کھوکھر نے سندھ اسمبلی میں تحریک التوا پیش کی، جسے سپیکر نثار احمد کھوڑو نے خلاف ضابطہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ سپیکر سندھ اسمبلی نثار احمد کھوڑو نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے 30 ارکان کو اپوزیشن نشستیں الاٹ کردی ہیں۔ علاوہ ازیں حکومت سندھ کراچی میں ایک نئی یونیورسٹی قائم کرے گی، جو شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی کہلائے گی۔ یونیورسٹی کے قیام کے لئے بل گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں متعارف کرا دیا گیا جبکہ اس بل کی منظوری آئندہ پیر تک مﺅخر کردی گئی۔
سندھ اسمبلی