ملک میں سزائے موت کے 7046 قیدی ہیں، رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں ملک بھر میں 7 ہزار سے زائد سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی رحم کی اپیلوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے قیدیوں سے متعلق تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی ہے جس کا جواب الجواب داخل کروانے کیلئے مدعی کے وکیل کو ہدایات جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے جمعرات کے روز کیس کی سماعت کی تو اٹارنی جنرل عرفان قادر نے اس حوالے سے 5 سو صفحات پر مشتمل رپورٹ عدالت میں پیش کی جبکہ درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ نے کہا کہ سزائے موت کے بعض قیدی پچھلے 19 سالوں سے ڈیتھ سیلوں میں پڑے ہوئے ہیں جو کہ آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں سزائے موت کے کل 7 ہزار 46 قیدی ہیں۔ ان قیدیوں میں سے پانچ ہزار 378 قیدیوں کی اپیلیں ہائی کورٹس میں زیرالتوا ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت میں اکیس اور سپریم کورٹ میں ایسی ایک ہزار اکتیس اپیلیں موجود ہیں۔ صدر مملکت کو 532 قیدیوں نے رحم کی اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔
سزائے موت رپورٹ