اورکزئی تیراہ ....فورسز کی کارروائی 17 شدت پسند جاں بحق‘ مہمند ایجنسی : ایک ہی روز میں چار سکول تباہ
ہنگو + مہمند ایجنسی (نوائے وقت نیوز + بی بی سی اردو) اورکزئی ایجنسی اور وادی تیراہ میں فورسز کی کارروائی کے دوران 17 شدت پسند جاںبحق ہو گئے جبکہ مہمند ایجنسی میں حکام کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے ایک دن میں لڑکوں کے چار سکولوں کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دیا ہے۔ دریں اثناءقبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود میں ایک نوجوان کی نعش ملی ہے جسے فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق یہ واقعات بدھ اور جمعرات کے درمیانی شب کو تحصیل صافی کے مختلف علاقوں میں پیش آئے ہیں۔ درجنوں مسلح افراد نے مہمند ایجنسی کے صدر مقام غلنئی سے کوئی تیس کلومیٹر دور شمال کی جانب تحصیل صافی کے علاقے قنداروں، شرب خیل اور کمال خیل میں لڑکوں کے دو مڈل اور دو پرائمری سکول کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا جس سے چاروں سکولوں کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں نے پہلے مڈل سکول کمال خیل میں دو دھماکے کئے جس سے پانچ کمرے اور سکول کا برآمدہ تباہ ہو گیا ہے۔ کچھ دیر بعد کمال خیل سے متصل ایک دوسرے گاو¿ں شرب خیل میں لڑکوں کے ایک پرائمری سکول کو نشانہ بنایا جس میں سکول کے تین کمرے اور پرنسپل کا دفتر مکمل طورپر تباہ ہو گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس دوران تحصیل صافی ہی کے علاقے قنداروں میں مسلح افراد نے لڑکوں کے ایک مڈل اور ایک پرائمری سکول کو تباہ کر دیا۔ دھماکوں سے دونوں سکولوں کی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں۔ حکام کے اعداد و شمار کے مطابق مہمند ایجنسی میں تباہ کئے جانے والے سکولوں کی تعداد ایک سو سترہ تک پہنچ گئی ہے جبکہ اورکزئی ایجنسی کے علاقوں آدم خیل اور غنجو میں فورسز کی کارروائی میں 8 شدت پسند جاںبحق، متعدد زخمی اور ان کے 3 ٹھکانے تباہ کر دئیے گئے جبکہ سکیورٹی فورسز نے وادی تیراہ میں مختلف مقامات پر جیٹ طیاروں کے ذریعے بمباری کی جس کے نتیجے میں 9 شدت پسند جاںبحق متعدد زخمی ہو گئے ہیں، اس کارروائی میں دہشت گردیوں کے 2 ٹھکانے بھی تباہ ہوئے ہیں۔
جاںبحق