پنجاب میں گریڈ 1 سے 16 تک کنٹریکٹ ملازمین مستقل کرنے کا اعلان‘ قوم زربابا چالیس چوروں سے نجات کا فیصلہ کرے: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں اگر عوام اپنے ووٹ کی طاقت کا صحیح استعمال کریں تو ہم ان اندھیروں کو اجالوں میں بدل کر لوٹ کھسوٹ اورکرپشن ختم کر دیں گے، تمام وسائل عوام کے قدموں میں نچھاورکردیں گے۔ پاکستان کی بنیاد دوقومی نظریہ ہے، ہم نے پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان بنانا ہے ۔ اس کانفرنس کے ذریعے میں پوری قوم کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کی خدارا آئندہ انتخابات میں وہ فیصلہ کریں جس سے ہمیں زر بابا چالیس چوروں سے نجات مل جائے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے باوجود میٹرو بس کا کرایہ 20 روپے ہی رہے گا، اس بس پر امیر و غریب اکٹھے سفر کررہے ہیں۔ میٹرو بس کا منصوبہ لاہور یا پنجاب کا نہیں پاکستان کا منصوبہ ہے، اگر آپ نے میاں محمد نوازشریف کو موقع دیا تو پورے ملک میں میٹرو بس کا نظام چلادیں گے۔ میں پنجاب میں گریڈ ایک سے گریڈ 16 تک کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں جاری پانچویں سالانہ سہ روزہ نظریہ¿ پاکستان کانفرنس کے تیسرے روز اختتامی نشست سے اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ اس موقع پر تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن، نوائے وقت کے ایڈیٹر انچیف نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین ڈاکٹر مجید نظامی، ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، بیگم خالدہ منیرالدین چغتائی، سید فصیح اقبال، میاں فاروق الطاف، بیگم ثریا کے ایچ خورشید، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، کرنل (ر) اکرام اللہ خان، میاں ابراہیم طاہر، چودھری ظفر اللہ، ڈی سی او لاہور نورالامین مینگل، شعیب بن عزیز، انور حسین قادری، صوبائی اسمبلی کے رکن رانا محمد اقبال خان، میاں محسن لطیف، پروفیسر فرزانہ نذیر، تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے سیکرٹری رفاقت ریاض سمیت تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹس کارکنوں، نظریہ¿ پاکستان فورمز کے عہدیداروں، دانشوروں، اساتذہ¿ کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کی کثیر تعداد موجود تھی۔ تلاوت کی سعادت صدارتی ایوارڈ یافتہ قاری نور محمد نے حاصل کی۔ الحاج اختر حسین قریشی نے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ہدیہ¿ عقیدت پیش کیا، حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے کلام اقبالؒ پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے ادا کئے۔ میاں محمد شہباز شریف نے صدارتی خطاب میں کہا کہ تحریک پاکستان اور نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے حوالے سے مجید نظامی اور ان کے رفقا کار جو گرانقدر خدمات انجام دے رہے ہیں میرے خیال میں اس کے عوض اللہ تعالیٰ مجید نظامی اوران کے رفقا پر بے پایاں فضل و کرم اور رحمتیں برسا رہا ہے۔ وفاقی حکومت نے پٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے۔ گذشتہ پانچ سال کے دوران آصف علی زرداری اور ان کے وزرائے اعظم نے اورکوئی کارنامہ انجام دیا ہو یا نہ ہو انہوں نے عوام کو مہنگائی کا تحفہ ضرور دیا ہے۔ آج مہنگائی، گھر گھر اندھیرے، کرپشن اور لوٹ مار کا ایسا بازارگرم ہے جسے عوام کبھی نہیں بھولیں گے۔ آئندہ چند ہفتوں یا مہینوں بعد الیکشن ہونیوالے ہیں‘ آپ نے ملک کی تقدیر بدلنی ہے، اس ملک میں لوٹ کھسوٹ اور تاریخ کے سب سے بڑے غبن اور کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے، ملک میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے اندھیروں کو ختم کرنا ہے، عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، ملک کو قائداعظمؒ اورعلامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان بنانا ہے اور یہ سارے کام کرنے ہیں تو میاں محمد نوازشریف کو یاد کرو جس نے ملک کو موٹروے کا تحفہ دیا اور بھارت کے پانچ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں چھ ایٹمی دھماکے کیے۔ میاں محمد نوازشریف نے گوادر بندرگاہ بنائی تھی، انہوں نے ہی ایئرپورٹس پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے گرین چینل قائم کیے، ملک میں نئے ایئرپورٹس بنائے اور ملک کو ایک باوقار مقام دلوایا۔ بھارت کے پانچ دھماکوں کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم بھوکے رہ لیں گے یا گھاس کھا لیں گے لیکن ملکی وقار پرکوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ پٹرول اورڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے لیکن میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ میٹرو بس کا کرایہ 20 روپے ہی رہے گا۔ یہاں پر مجید نظامی نے دوقومی نظریہ کی بات کی ہے اور اسی نظریہ کی بنیاد پر پاکستان معرض وجود میں آیا تھا۔ آج میٹروبس پر غریب اور امیر، میں اور آپ اکٹھے سفرکر رہے ہیں۔ میں یہ بات دعوے سے کہتا ہوں کہ میٹر وبس کا نظام ترکی، ارجنٹائن اور بھارت سمیت جتنے ممالک میں بھی چل رہا ہے ان کے مقابلہ میں پاکستان کا یہ نظام سب سے بہترین اور اعلیٰ ہے۔ اس بس میں مزدور، طالب علم، استاد، نرس، ڈاکٹر، انجینئر، یتیم، بیوہ غرضیکہ سب ہی سفر کر رہے ہیں۔ میں بھی اس بس پر سفر کر چکا ہوں اور مجھے یہ دیکھ کو خوشی ہوئی کہ ایک ہی بس میں غریب آدمی بھی سفر کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ڈاکٹر، انجینئر، تاجر سب مل کر سفر کر رہے ہیں۔ ان سب افراد کا کہنا ہے کہ خادم اعلیٰ نے ہمیں یہ بہترین عوامی تحفہ دیا ہے۔ اس بس پر روزانہ ایک لاکھ سے زائد افراد سفر باوقار انداز میں کر رہے ہیں، کسی کے خواب و خیال میں بھی نہیں تھا کہ اتنا بڑا منصوبہ اتنی جلد مکمل ہو جائے گا۔ پاکستان کی بنیاد دوقومی نظریہ ہے اور ہم نے پاکستان کو قائداعظمؒ اورعلامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان بنانا ہے۔ ہم نے اس طبقاتی نظام کو ختم کرنا ہے، میٹرو بس نے اس کو ختم کر دیا ہے....
ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمو د وایاز
نہ کوئی بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز
ہمیں یقین ہے کہ ہم جلد پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان بنا لیں گے۔ تمام مسائل کے باوجود اگرعوام اپنے ووٹ کی طاقت کا صحیح استعمال کریں تو میں آپ کو خوشخبری سناتا ہوں کہ ہم ان اندھیروں کو اجالوں میں بدل کر دم لیں گے، لوٹ کھسوٹ اور کرپشن ختم کریں گے اور تمام وسائل عوام کے قدموں میں نچھاور کر دیں گے۔ اگر آپ نے میاں محمد نوازشریف کو موقع دیا تو پورے ملک میں میٹرو بس کا نظام چلا دیں گے۔ لوٹ کھسوٹ اور کرپشن کا بازارگرم کرنیوالوں کو بالکل بھی شرم نہیں آرہی بلکہ ان کی چربی اور موٹی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے ان پر کسی بات کااثر نہیں ہو رہا لیکن مجھے یقین ہے کہ ان پر ووٹ کی پرچی کا اثر ضرور ہو گا۔ ہم مہنگائی کا خاتمہ اور پاکستان کو اس کے پاﺅں پر کھڑاکرنے کے خواہش مند ہیں۔ ہم ایسے ترقیاتی کام کرنا چاہتے ہیں جیسے امریکہ اور یورپ میں ہیں کیونکہ اگر وہ ایسا کر سکتے ہیں توہم کیوں نہیں کر سکتے۔ میٹرو بس کا منصوبہ دس ماہ کی قلیل مدت میں پایہ¿ تکمیل تک پہنچا اور اتنا بڑا منصوبہ اتنی جلدی، اعلیٰ معیار کے مطابق اور شفاف انداز میں مکمل ہونیوالے کی دنیا میں اور کوئی مثال نہیں ملتی۔ ترکی میں یہ منصوبہ اڑھائی سال کی مدت میں مکمل ہوا تھا جبکہ ان سے منصوبہ لینے والے شاگردوں نے یہ منصوبہ 10 ماہ میں مکمل کر لیا اس طرح شاگرد استاد سے آگے نکل گئے ہیں۔ ترکی والے اپنے آپ کو علامہ محمد اقبالؒ کا شاگردکہتے ہیں لیکن میٹرو بس منصوبہ کی تکمیل کے بعد ہم صحیح معنوں میں علامہ محمد اقبالؒ کے شاگرد بن گئے ہیں اور ہم پاکستان کو علامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان بنا کر رہیں گے۔ ہم نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سے اس منصوبہ کی شفاف اندازمیں تحقیقات کیلئے معاہدہ کیا ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کرپشن کے بارے میں اپنی رپورٹس وقتاً فوقتاً جاری کرتا رہتا ہے۔ ہم نے اس ادارہ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے کہ کرپشن کو کیسے ختم کیا جا سکتا ہے۔ ان سے معاہدہ کرنے کیلئے مجھے کسی نے نہیں کہا بلکہ میں نے ازخود اس کا فیصلہ کیا۔ میرے خلاف گذشتہ پانچ سال میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوجائے توآپ کا ہاتھ ہو گا اور میرا گربیان۔ اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں اور ان کے پٹھو ادارے نیب کو بھی جرا¿ت نہیں ہوئی کہ ہمارے خلاف کوئی ثبوت سامنے لا سکیں۔ میں نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کو دعوت دی ہے کہ میٹرو بس کے 30 ارب روپے کے اس بڑے منصوبہ کی شفاف انداز میں تحقیقات کرے۔ اجالا سکیم کے تحت 2 لاکھ 10 ہزار شمسی توانائی کے پینل گھروں میں چراغاں کر رہے ہیں اوران کی روشنی میں طلبہ پڑھ رہے ہیں۔ یہ سولر پینل میرٹ کی بنیاد پر بلاتفریق مذہب ہر ایک کو دئیے جا رہے ہیں۔ میرٹ کی ہی بنیاد پر طلبہ کو لیپ ٹاپ دئیے جا رہے ہیں اور یہ ساڑھے چار ارب روپے کا منصوبہ ہے۔ اس طرح تقریباً 36 ارب روپوں کے یہ بڑے منصوبے ہیں جن کا میں نے کہا کہ اس کی شفاف انداز میں تحقیق کریں جسے ایک محاورہ کے مطابق ”اپنی گردن حوالے کردی ہے“۔ یہ قوم کا پیسہ تھا جسے میں نے قوم پر ہی خرچ کر دیا ہے۔ میرے اس اقدام پر اسلام آباد کے حکمران خوفزدہ ہیں ۔ شہباز شریف نے آپ کو احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے۔ قوم کی دولت لوٹنے والے بڑے بڑے مگرمچھوں کو قانون کے شکنجہ میں آنا چاہئے۔ آج ہم نے ایک ایساکام کردیا ہے جو ”بنچ مارک“ اور ایک پیمانہ بن جائے گا۔ عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ انہیں پتہ چلے کہ وہ جو ٹیکس دیتے ہیں وہ کہاں پر خرچ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ایسا نہ ہوکہ آپ میاں محمد نوازشریف کو اس طرح ووٹ دیں کہ وہ سہاروں کے بغیر حکومت نہ بنا سکیں۔ میاں نوازشریف کو اسی صورت میں فائدہ ہو گا جب میاں نوازشریف کوایسی واضح اکثریت حاصل ہو گی کہ وہ بغیر سہاروں کے بھی حکومت قائم کرسکیں۔ نوازشریف کو واضح اکثریت دلائیں میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ملک سے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے جو اندھیرے ہیں ان کا خاتمہ کر دیں گے، کرپشن کو بھی ختم کر دیں گے، لاکھوں لوگوں کو روزگارکے مواقع مہیا ہوں گے۔ آج مختلف ذرائع سے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے لیکن وفاقی حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ میاں محمد شہباز شریف نے اس موقع پرگریڈ ایک سے 16 تک کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بے شک ماضی کی حکومتوں میں لوگ رشوت اور سفارش کے ذریعے بھی بھرتی ہوئے لیکن یہ بھی ہماری طرح کے انسان ہیں اور غریب ماﺅں کے بیٹے ہیں میں انہیں فارغ کر کے بیروزگار کرنا نہیں چاہتا لیکن ہم نے بھرتی کیلئے میرٹ کی پابندی کا پکا انتظام کر دیا ہے، کوئی امیر ہے یا غریب صرف میرٹ کی بنیاد پر ہی آگے آئے گا۔ پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان بنانے کیلئے سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔ اگر صدر، گورنرز، وزرا کے پاس گاڑیاں، ہوائی جہاز، بلٹ پروف گاڑیاں، ہیلی کاپٹر ہیں تو عام آدمی کے پاس بھی باوقار انداز میںسفر کرنے کیلئے میٹروبس موجود ہے۔ میٹرو بس کے چلنے کے بعد اب مجھے میٹھی نیند آتی ہے۔ انقلاب اور سونامی کی باتیں کرنیوالوں کو دیکھیں کہ ان میں کیسے کیسے لوگ آگے آرہے ہیں، یہ کیسا انقلاب لانا چاہتے ہیں کہ مقدمات میں ملوث افراد صدر اور جنرل سیکرٹری بن رہے ہیں۔ انہوں نے ایوان قائداعظمؒ تعمیر کرنے پر مجید نظامی اور ان کے رفقاءکو سراہتے ہوئے کہا کہ میری حکومت نے اس منصوبے میں بھرپور حصہ ڈالا ہے اور میں مزید دس کروڑ روپے دینے کا اعلان کرتاہوں مجید نظامی چیف الیکشن کمشنر سے اجازت لے لیں توحکومت یہ رقم ریلیز کردے گی۔ میاں محمد شہباز شریف نے تقریر کا اختتام پاکستان اور قائداعظمؒ زندہ باد کے نعروں سے کیا۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے خطاب کے آغاز میں میاں محمد شہباز شریف کاشکریہ اداکیا کہ وہ بے پناہ مصروفیات میں سے وقت نکال کر یہاں آئے۔ ان کو یہاں آنا ہی چاہئے تھا کیونکہ وہ پاکستان مسلم لیگ کے صوبائی صدر بھی ہیں۔ میری میاں محمد شہباز شریف سے گذارش ہے کہ وہ مسلم لیگ کو (ن) لیگ نہ رہنے دیں بلکہ اسے قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کی مسلم لیگ بنائیں۔ مخالفین کا مقابلہ کرنے کیلئے تمام مسلم لیگوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا چاہئے۔ میرا میاں محمد شہباز شریف سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ نظریہ¿ پاکستان تحریک پاکستان اور دوقومی نظریہ کو نصاب تعلیم میں شامل کیا جائے تاکہ نئی نسل کو معلوم ہو سکے کہ پاکستان کیوں اور کیسے حاصل کیا گیا تھا اور آج اسے کیسے قائم رکھا جا سکتا ہے۔ ہمارا ازلی دشمن بھارت ہمیں ختم کرنے پر تلا ہوا ہے اور امریکہ و اسرائیل اس کی پشت پر ہےں۔ ہمیں ان کا مقابلہ کرنے کیلئے دوقومی نظریہ کو اگلی نسلوں تک منتقل کرنا ہو گا۔ ہم یہ کام روزانہ کر رہے ہیں اور اب تک لاکھوں بچوں تک ہم اپنا پیغام پہنچا چکے ہیں اور آئندہ بھی پہنچاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو بتائیں کہ پاکستان بھارت سے ایک الگ ملک ہے۔ بھارت مسلسل ہمارے خلاف سازشوں میں مصروف ہے اور وہ ایک سے دوپاکستان بنا چکا ہے۔ دوسرا پاکستان یعنی بنگلہ دیش جس پر آج شیخ مجیب کی بیٹی حکمران ہے۔ آج وہاں ان لوگوں کو پھانسی دی جارہی ہے جو ان کی تحریک کیخلاف تھے۔ وہاں مظاہروں میں 300 مسلمان شہید ہو چکے ہیں یہ کوئی کم تعداد نہیں ہے۔ جب تک ہم دوقومی نظریہ کے دل وجان سے قائل اور محافظ نہیں بن جاتے اس وقت تک پاکستان کو قائم رکھنا مشکل ہے۔ آج ہمارے پاس جو کچھ ہے پاکستان کی وجہ سے ہی ہے۔ آپ اس وقت وائیں ہال میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم ایوان قائداعظمؒ بنا رہے ہیں۔ میرے خیال میں اگر قائداعظمؒ نہ ہوتے توپاکستان بھی نہ ہوتا اور اگر پاکستان نہ ہوتا توآج ہم اس حال میں نہ ہوتے۔ مجید نظامی نے کہا مجھے میاں محمد شہباز شریف نے بتایا ہے کہ انہوں نے تحریک پاکستان کے کارکنوںکو پلاٹ دینے کی سمری پر دستخط کر دئیے ہیں۔ ایوان اقبالؒ کے بعد اب ایوان قائداعظمؒ بن رہا ہے اگر یہ ایوان نہ بنتا تو ہماری بڑی کوتاہی ہوتی۔ ہمیں اس منصوبہ کی تکمیل کیلئے مزید دس کروڑ روپے کے فنڈز درکار ہیں۔ میری میاں شہباز شریف سے گذارش ہے کہ وہ ان فنڈز کا انتظام فرمائیں۔ پیر پگاڑا لاہور آئے ہوئے ہیں میری دعا ہے کہ مسلم لیگ متحد ہو۔ قبل ازےں نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے سےکرٹری شاہد رشےد نے وزےر اعلیٰ پنجاب مےاں محمد شہباز شرےف کا خےر مقدم کرتے ہوئے نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے لئے میاں شہباز شریف کی خدمات کو سراہتے ہوئے بتاےا کہ وزےر اعلیٰ نے ٹرسٹ کو وےگنےں اور بسےں فراہم کیں جس کے باعث تعلےمی اداروں مےں اےک سال مےں 13 لاکھ طالبعلموں تک نظرےہ پاکستان کا پےغام پہنچا ہے، اےوانِ کارکنانِ تحرےک پاکستان لاہور مےں سال بھر کے دوران ہزاروں طالبعلموں نے اس پروگرام سے استفادہ کےا ہے۔ فروغ تعلےم کےلئے وزےر اعلیٰ کی مہم ہماری تارےخ کا روشن باب ہیں۔ پروگرام کے دوران ڈاکٹر مجید نظامی نے میاں محمد شہباز شریف کو نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کی کارکردگی رپورٹ دینے کے علاوہ کانفرنس کی یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔ نظریہ¿ پاکستان فورم کراچی کے عہدیدار رانا اشفاق رسول خان نے میاں محمد شہباز شریف کو سندھ کا روایتی تحفہ ”اجرک“پیش کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ بہت سے ترقیاتی کام کرنا چاہتے ہیں لیکن الیکشن کمشن نے فنڈز پر پابندی لگا دی، اس لئے ہاتھ بندھے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت قریباً ایک لاکھ کنٹریکٹ ملازمین ہیں، حکومت پنجاب کے اس اقدام سے موجودہ اور پچھلی حکومتوں میں کنٹریکٹ بھرتی ہونے والے سبھی ملازمین کو فائدہ پہنچے گا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وہ سونامی کے نعرے نہیں لگاتے صرف کام کرنا چاہتے ہیں، ترقیاتی فنڈز پر پابندی ہے، فخرو بھائی اجازت دے دیں تو مزید کام کریں گے۔