• news

ٹیوب ویلوں کے لئے رعایتی بجلی دینے کا مطالبہ: اوکاڑہ ‘ ہزاروں کسانوں کا طویل دھرنا ‘ جی ٹی روڈ پر گاڑیوں کی میلوں لمبی لائنیں

اوکاڑہ + دیپالپور (نامہ نگاران) لوڈ شیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف پاکستان کسان اتحاد یونین کے رہنماﺅں نے ہزاروں ساتھیوں کے ہمراہ وفاقی حکومت سے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد اوکاڑہ بائی پاس پر غیر معینہ مدت تک کے لئے احتجاجی دھرنا دیا، ہزاروں کسانوں نے روڈ بلاک کرتے ہوئے سڑک کنارے رہنے کے لئے شامیانے بھی لگا لئے روڈ بلاک ہونے سے گاڑیوں کی میلوں لمبی لائینں لگ گئیں ٹریفک مکمل طور پر جام اور ضلع اوکاڑہ کا ملک کے دوسرے علاقوں سے زمینی رابطہ بھی اسی فیصد تک منقطع ہو گیا۔ طلبا کی بس اور ایمبولینسز بھی ٹریفک میں پھنس گئیں۔ ٹرینوں کو بھی مختلف ریلوے سٹیشنوں پر روک لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد پاکستان کے مرکزی صدر چودھری محمد انور، جنرل سیکرٹری محمد اشرف سیال کی قیادت میں صوبہ کے اٹھارہ مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ہزاروں کسانوں نے دن گیارہ بجے احتجاجی دھرنا دیتے ہوئے جی ٹی روڈ کو اوکاڑہ بائی پاس کے قریب مکمل طور پر ٹریفک کے لئے بلاک کر دیا۔ دھرنا 12 گھنٹے سے بھی زائد وقت تک جاری رہا۔ احتجاجی مظاہرین کا م¶قف تھا کہ کسان اتحاد کے عہدیداران نے مرکزی حکومت کو بارہا آگاہ کیا تھا کہ ہمارے ٹیوب ویلوں کے بجلی کے ماہانہ بل لاکھوں روپے آتے ہیں ہم نے واپڈا کے اعلیٰ حکام کے علاوہ وزیراعظم سے بھی ملاقات میں اپنے مسائل سے آگاہ کیا تھا جس کے بعد وزیراعظم نے وفاقی وزیر میاں منظور وٹو اور خورشید شاہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی لیکن اس کمیٹی نے بھی ہمارے مسائل کو حل نہیں کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت اور واپڈا نے ہمارے مطالبات منظور نہ کئے تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھ جائے گا، کسان اتحاد کی مرکزی قیادت اور ہزاروں کارکنان کا استقبال انجمن مزارعین پنجاب کے سیکرٹری جنرل مہر عبدالستار نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کیا اور ان کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ چودھری محمد اکرم ارائیں صدر ضلع اوکاڑہ کی سربراہی میں سینکڑوں کسان دھرنے میں شریک ہیں۔ اس موقع پر چودھری اکرم ارائیں صدر ضلع اوکاڑہ نے تمام اضلاع سے آئے ہوئے شرکا کے لئے کھانے اور پینے کا انتظام کر رکھا ہے۔ شرکا کی تعداد تقریباً 30 ہزار بتائی جاتی ہے۔ ہزاروں کسانوں نے ریلوے ٹریک بھی بند کر دیا۔ ریلوے انتظامیہ کے مطابق ریلوے ٹریک کے بند ہونے کی وجہ سے لاہور سے کراچی جانے والی تیزگام ایکسپریس کو رینالہ ریلوے سٹیشن جبکہ کراچی سے آنے والی خیبر میل ایکسپریس کو ساہیوال ریلوے سٹیشن پر روک لیا گیا۔ ریلوے کی مین لائن پر ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہو گئی ہے۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جس نے کسان اتحاد یونین کے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسوگیس اور ہوائی فائرنگ کی۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھرا¶ کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اوکاڑہ میں واپڈا ملازمین کئی گھنٹوں سے جی ٹی روڈ پر دھرنا دے کر بیٹھے تھے جس کے بعد کسان بھی دھرنے میں شامل ہو گئے۔ اوکاڑہ میں دھرنا رات گئے تک جاری رہا، چیچہ وطنی سے لاہور آنے والے سکول کے بچوں کی بس بھی ٹریفک میں پھنس گئی اور بچے بھوکے پیاسے بس میں ہی سو گئے۔ بچے مطالعاتی دورے پر لاہور آرہے تھے۔ لاہور میں ملتان روڈ پر بھی ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا۔ دریں اثناءرابطہ کمیٹی ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ اوکاڑہ میں دھرنے پر بیٹھے کسانوں کے جائزہ مطالبات پورے کئے جائیں۔ رات ساڑھے تین بجے تک دھرنا جاری تھا اور اس کا دورانیہ ساڑھے 15 گھنٹے ہو چکا تھا، دھرنے کے شرکاءکا کہنا تھا کہ ٹیوب ویلوں کے فلیٹ ریٹ کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے تک دھرنا جاری رہے گا، پھنسے ہوئے مسافروں میں خواتین بچے شامل ہیں، جو بھوکے پیاسے ہی سو گئے، کئی ایمبولنسیں بھی رکی ہوئی ہیں

ای پیپر-دی نیشن