فضل الرحمن کی ملاقاتیں: امن کوششوں کی حمایت کریں گے: گورنر خیبر پی کے ‘ امریکی سفیر
اسلام آباد + پشاور (وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ + بیورو رپورٹ + ایجنسیاں) طالبان سے مذاکرات کے معاملے پر اسلام آباد میں کل جماعتی کانفرنس کے بعد پاکستان میں تعینات امریکی سفیر رچرڈ اولسن ، اے پی سی کے میزبان جمعیت علماءاسلام ( ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے لئے وزراء کالونی ان کی اقامت گاہ پہنچ گئے ۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے امریکہ سے قیام امن کے لئے طالبان سے گر ینڈ قبائلی جرگہ کے ممکنہ مذاکرات میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا مطالبہ کر دیا ہے اس موقع پر امن معاہدوں کے خلاف پاکستان پر ناجائز دباﺅ ڈالنے کے حوالے سے بھی امریکہ سے گلے شکوے کئے گئے ہیں۔ ملاقات میں جمعےت کے سیکرٹری جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری بھی موجود تھے۔ جبکہ امریکہ نے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں قیام امن اور مفاہمت کیلئے قومی قیادت کی کوششوں کی حمایت کر دی ہے اور مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے کیلئے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔ امریکی سفیر نے واضح کر دیا ہے کہ امریکہ امن و استحکام سے متعلق روڈ میپ کی معاونت کریگا۔ رچرڈ اولسن کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات وزراءکالونی میں ان کی رہائشگاہ پر ہوئی۔ ایک گھنٹہ سے زائد جاری رہنے والی ملاقات میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے امریکی سفیر کو قیام امن کیلئے طالبان سے مذاکرات کے بارے میں گرینڈ قبائلی جرگہ کے اعلامیہ کے بارے میں آگاہ کیا امریکی سفیر نے قبائلی علاقہ جات اور فاٹا میں قیام امن کیلئے فضل الرحمن کی جانب سے کوششوں کو سراہا۔ امریکی سفیر کے ساتھ امریکی سفارت خانے کے دیگر اہم عہدیدار بھی ان کے ہمراہ تھے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے بتایا کہ پاکستان کی قومی قیادت نے فاٹا میں قیام امن کی کوششوں کا آغاز کر دیا ہے اس ضمن میں قبائلی جرگہ کو نہ صرف امن کا روڈ میپ وضع کرنے کا اختیار دیا گیا ہے بلکہ قومی قیادت جرگہ کی پشت پر ہے۔ پوری قوم قبائل کو قومی دھارے میں لانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفیر سے ملاقات میں ماضی کے امن معاہدوں کے خلاف پاکستان پر امریکی دباﺅ کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ پوری قوم قبائل کو قومی دھارے میں لانا چاہتی ہے۔ امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے کہا کہ امریکہ قبائل کو اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق تسلیم کرتا ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکی سفیر نے قیام امن کے لئے کامیاب اے پی سی کے انعقاد پر مولانا فضل الرحمٰن کو مبارکباد دی اور کہا کہ امریکہ امن کی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ قبائل کو اپنی مرضی سے مستقبل کے فیصلے کے حق کو تسلیم کرتے ہیں۔ امریکی سفیر نے واضح کر دیا ہے کہ امریکہ امن و استحکام سے متعلق روڈ میپ کی معاونت کرے گا۔ امن معاہدوں کے خلاف ماضی میں دباﺅ ڈالنے کی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے۔ امریکی سفیر نے فضل الرحمن کو یہ بھی آگاہ کیا ہے کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان کشیدگی تحلیل ہو گئی ہے۔ حالات تعاون کی طرف آگے بڑھ رہے ہیں بہتری آ رہی ہے۔ امریکی سفیر سے ملاقات کے حوالے سے پارلیمنٹ ہاﺅس میں میڈیا سے بات چیت کرتے مولانا فضل الرحمن نے بتایا کہ امریکی سفیر سے افغانستان، فاٹا ، پاکستان کے انتخابات ، چیلنجز ، اتحادی افواج کے انخلاء کے معاملات پر بات چیت ہو ئی۔ امریکی سفیر نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں جس جماعت کو اکثریت ملے گی اس کی حکومت کو امریکہ تسلیم کرے گا تاہم چیلنج کا ادراک کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی معیشت پر بھی بات ہوئی۔ علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت پشاور میں گرینڈ قبائلی جرگہ ہوا جس میں قبائلی عمائدین، سینیٹرز، اراکین قومی اسمبلی اور جے یو آئی ف کے مرکزی و صوبائی رہنماﺅں نے شرکت کی۔ مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے کہا کہ گرینڈ قبائلی جرگہ اجلاس نہیں بلکہ ایک مہم کا آغاز ہے آج قومی سطح کی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔ قبائل نے امن کی خاطر آگ میں داخل ہو کر اسے ٹھنڈا کرنے کا مشکل کام اپنے سر لیا ہے جرگے میں فاٹا اور پاٹا کے عمائدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ گرینڈ قبائلی جرگہ ایک خاص مقصد کیلئے تشکیل دیا ہے۔ امریکہ اور یورپ نے قبائلی جرگے پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ علاوہ ازیں گورنر خیبر پی کے سے گرینڈ قبائلی جرگے کے ارکان نے فضل الرحمن کی قیادت میں ملاقات کی گرینڈ جرگے نے قیام امن سے متعلق سفارشات گورنر خیبر پی کے کو پیش کیں۔ گورنر نے امن کیلئے کئے جانے والے تمام اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔ مولانا فضل الرحمن نے گورنر سے ملاقات کے بارے میں میڈیا کوبتایا کہ گورنر کو گرینڈ جرگے کی حکمت عملی سے آگاہ کیا جرگے اور طالبان کے درمیان مذاکرات کیلئے گورنر سے مدد طلب کی۔ گورنر خیبر پی کے نے کہا ہے کہ جرگہ سے دوبارہ رابطہ ہو گا۔ کوشش ہے کہ گورنر ہاﺅس کو گرینڈ جرگے کا رابطہ آفس قرار دوں۔ دریں اثنا مولانا فضل الرحمن درگاہ گولڑہ شریف پہنچ گئے۔ اور سجادہ نشین پیر سید معین الحق گیلانی سے خصوصی ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک میں دینی وحدت کے فروغ، مسالک کے درمیان ہم آہنگی، مساجد، مدارس، خانقاہوں میں قریبی روابط پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ملاقات کے بعد پیر آف گولڑہ کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فضل الرحمن نے کہا کہ ہم تمام دینی طبقات اور مسالک کی شخصیات کا احترام کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ آج دربار گولڑہ شریف آئے ہیں۔ ہمارا اصل مقصد ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ ہے ہر جگہ سے اس جدوجہد کو تقویت ملنی چاہئے۔ پیر آف گولڑہ شریف پیر سید معین الحق گیلانی نے کل (اتوار کو) ڈیرہ اسماعیل خان میں جے یو آئی (ف) کے تحت ”اسلام آباد زندہ باد کانفرنس“ میں شرکت کی دعوت بھی قبول کر لی۔