ایک سال امپائرنگ کے بعد مستقبل کا فیصلہ کرونگا : پاکستان میں سکولق کالج‘ یونیورسٹی کرکٹ ختم ہو گئی : اسد رﺅف
لاہور (حافظ محمد عمران) آئی سی سی کے ایلیٹ پینل میں شامل معروف پاکستانی امپائر اسد رﺅف نے کہا ہے کہ رواں سال جون میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ساتھ معاہدہ ختم ہو رہا ہے۔ مزید ایک سال امپائرنگ کے بعد مستقبل کا فیصلہ کروں گا۔ میں اس وقت اچھی امپائرنگ کر رہا ہوں اور کیرئر کے عروج پر ہی اچھی یادوں کے ساتھ امپائرنگ کو خیرباد کہنا چاہتا ہوں۔ پاکستان میں امپائرنگ کا معیار بہتر بنانے کے لئے ضروری ہے کہ آئی سی سی کی ہدایات کی روشنی میں امپائرز کو تربیت دی جائے اور جو اچھی امپائرنگ کرکے اسے پرموٹ کیا جائے۔ وہ وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں امپائرنگ کے معیار کی بہتری کے لئے ہر طرح سے حاضر ہیں بشرطیکہ کوئی ہماری خدمات سے استفادہ کرنا چاہئے۔ آئی سی سی پاکستانی امپائرز کو اہمیت دے رہی ہے۔ بھارتی ماڈل لینا کپور کے یکطرفہ الزامات تھے جو ایک ہی طرف سے شروع ہوئے اور خود الزام لگانے والوں نے ہی یہ سلسلہ ختم بھی کر دیا۔ لینا کپور کو ممبئی میں فلیٹ لے کر دینے کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاش میرے پاس اتنے پیسے ہوتے کہ میں لاہور میں ہی گھر خرید سکتا۔ ماڈل لینا کپور سے دوستی تھی، اس نے تصاویر کھنچوائیں اور بعدازاں بلیک ملینگ کے لئے استعمال کیا۔ یہ میرے لئے سبق تھا اور آئندہ محتاط ہو جاﺅں گا۔ اسد رﺅف نے کہا کہ میں ٹیکنالوجی کا ہمیشہ سے حامی رہا ہوں اور کبھی اس کی مخالفت نہیں کی۔ پاکستان میں سکول، کالج اور یونیورسٹی کرکٹ ختم ہو گئی ہے۔ آج سکول کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ میاں شہباز شریف نے اپنے دور حکومت میں کھیل کے میدانوں کو آباد کرنے کے حوالے سے اہم اقدامات کئے ہیں جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ پاکستان کی موجودہ ٹیم میں بھی اچھے کھلاڑی ہیں۔ کامیاب امپائر بننے کے لئے ہر دباﺅ سے آزاد ہونا ضروری ہے۔ امپائر کو کبھی بھی کھلاڑیوں، کراﺅڈ اور میڈیا کے دباﺅ میں نہیں آنا چاہئے۔