فرقہ وارانہ تنظیموں سے پیپلز پارٹی کے رابطے ریکارڈ پر ہیں: رانا ثناء
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ فرقہ وارانہ تنظیموں سے پیپلز پارٹی کے روابط ریکارڈ پر ہیں، پیپلز پارٹی نے فرقہ وارانہ تنظیموں کی نہ صرف سرپرستی کی بلکہ ان سے تعلق رکھنے والے افراد کو ماضی میں وزیر بھی بنایا گیا۔ عوام فرقہ واریت کے حوالے سے منظور وٹو کے پوائنٹ سکورنگ کے عمل کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ منظور وٹو کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے کبھی حکومتیں بنانے یا گرانے کیلئے فرقہ وارانہ تنظیموں سے تعاون نہیں مانگا بلکہ کالعدم تنظیموں کے رہنماﺅں کو اسلحہ لائسنس وفاقی اور پیپلز پارٹی کی سندھ و بلوچستان کی صوبائی حکومتوں نے جاری کئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی ریکارڈ پر ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے مولانا اعظم طارق کے ساتھ ایک معاہدہ کیا جس پر آصف علی زرداری کے دستخط بھی موجود تھے۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) پر الزام تراشی پیپلز پارٹی کی ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے لیکن عوام پیپلز پارٹی کے فرقہ وارانہ تنظیموں سے روابط کے متعلق بخوبی آگاہ ہیں۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے فرقہ واریت کے حوالے سے کسی گروپ یا تنظیم کی کبھی حمایت نہیں کی بلکہ پنجاب حکومت نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ہمیشہ بھرپور کارروائی کی ہے اور ملک اسحاق و دیگر کئی انتہا پسند رہنماﺅں کو گرفتار کیا گیا یہی وجہ ہے کہ صوبہ پنجاب میں امن و امان کی صورتحال ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت بہت بہتر ہے۔ دریں اثناءایک نجی ٹی وی کے مطابق رانا ثناءاللہ خاں نے کہا کہ اگر پنجاب میں دہشت گرد موجود ہیں تو ایجنسیاں ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر دھماکہ خیز کیمیکل لاہور سے کوئٹہ کے لئے خریدا گیا تھا تو اس کی نشاندہی کی جائے۔