پاکستان میں جبری گمشدگیوں کے معاملے پر جنیوا میں اجلاس آج شروع ہوگا
اسلام آباد (رستم اعجاز ستی) پاکستان میں جبری گمشدگیوں کے معاملے پر جنیوا میں منعقدہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلئے انسانی حقوق کی تنظیموں کو دعوت نامے بھجوا دیئے گئے، جبری گمشدگیوں کے معاملے پر جنیوا میں آج شروع ہونے والا اجلاس سولہ مارچ تک جاری رہے گا، لاپتہ افراد کی بازیابی کی تنظیم ڈیفنس آف ہیومن رائٹس (ڈی ایچ آر) کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ جنیوا اجلاس میں شرکت کریں گی، اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے جبری گمشدگی کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ اجلاس میں پیش کی جائے گی، آمنہ مسعود جنجوعہ نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں 25 فروری کو جنیوا اجلاس میں شرکت کیلئے دعوت نامہ موصول ہو گیا تھا، ویزے کیلئے کوششیں جاری ہیں اور ویزا ملنے کی صورت میں گیارہ مارچ کو وہ اجلاس میں شرکت کیلئے روانہ ہوں گی، انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے سیشن منعقد ہوں گے، انہوں نے کہا کہ ہم دکھی دل کیساتھ اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، ہماری جدوجہد کے باوجود بھی ملک میں اس مسئلے کو ختم نہیں کیا جاسکا، پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات ہوا میں معلق ہیں جبکہ اس مسئلے پر کوئی قانون سازی بھی نہیں کی جاسکی، انہوں نے کہا اقوام متحدہ کی رپورٹ پوری دنیا میں تسلیم کی جاتی ہے، رپورٹ کے خطرناک نتائج مرتب ہو سکتے ہیں، کوئی بھی سچا پاکستانی نہیں چاہتا کہ ایسا ہو، ہم بھی نہیں کہہ سکیں گے کہ یہ رپورٹ جھوٹ ہے، انہوں نے کہا کہ میرے میاں مسعود جنجوعہ لاپتہ ہیں، دیگر ورثاءکی تکالیف بھی میرے سامنے ہیں انکی ذمہ داری بھی مجھ پر عائد ہوتی ہے، ہم اپنے لاپتہ پیاروں کی بازیابی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
آمنہ مسعود