وزیرستان : فروری میں پاک فوج نے خود ڈرون حملے کئے‘ امریکی میڈیا ۔۔۔ غلط ہے‘ آئی ایس پی آر
واشنگٹن/ اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ آئی این پی ) امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں فروری میں ہونے والے ڈرون حملوں میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کا کوئی ہاتھ نہیں بلکہ یہ ڈرون حملے خود پاکستان نے کئے ہیں، فروری میں شمالی اور جنوبی وزیرستان میں دو ڈرون حملے کئے گئے جن میں القاعدہ کے دو مبینہ اہم کمانڈروں سمیت دس سے زائد افراد مارے گئے، ادھر پاک فوج نے اس الزام ڈرون حملوں پر پاکستان کے موقف کو کمزور کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔ منگل کو امریکی اخبار ”نیویارک ٹائمز“ کی رپورٹ میں امریکی حکام کے حوالے سے کہا گیا کہ فاٹا میں فروری میں ہونے والے ڈرون حملے امریکی ڈرونز سے نہیں کیئے گئے یہ حملے پاکستان نے خود کئے اور واشنگٹن سے اس پر احتجاج بھی کیا۔ رپورٹ میں کہا گیاکہ اس انکشاف کے بعد سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پاکستان نے آسمان سے آگ برسانے والے ڈرونز کی ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے۔ دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ایک ترجمان نے رپورٹ پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے اس میں لگائے گئے الزام کو مسترد کیا۔ ترجمان نے کہاکہ اس الزام کا مقصد حقائق کو توڑ مروڑ کرپیش کرنا اور ڈرون حملوں کے بارے میں پاکستان کے موقف کمزور کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ رپورٹ میں جن تاریخوں کا ذکر کیا، ان میں پاکستانی سکیورٹی فورسز نے علاقے میں فضائی حملوں سمیت کوئی کارروائی نہیں کی۔