• news

بک شیلف............کلیات اصغر گونڈوی

اصغر حسین اصغر گونڈوی نے بظاہر رسمی تعلیم زیادہ حاصل نہیں کی۔ ذاتی قابلیت سے اردو، فارسی، عربی اور انگریزی میں مہارت حاصل کی۔ جوانی کا اولین دور خاصہ رنگین تھا مگر جلد ہی درویشی اختیار کر لی ان کی شاعری جہد مسلسل کشمکش حیات، سوز و ساز زندگی، سکون و عافیت اور انجام موت کے تصورات سے مزین ہے۔ اس میں لب و رخسار اور فلسفہ حیات خوبصورت رنگ لئے نظر آتے ہیں اور ان کی شاعری غالب سے متاثر بھی نظر آتی ہے۔ بقول غالب۔ع
”مرنے سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوں“
کا عکس جا بجا ان کی شاعری میں ملتا ہے۔ ان کی شاعری اردو کے صوفی شعرا کے افکار و خیالات کی بھی عکاس ہے ا ور وہ اسی دبستان سے وابستہ نظر آتے ہیں۔ ان کے کلام کو کلیات اصغر گونڈوی کے نام سے پنجاب بکڈپو الفضل مارکیٹ اردو بازار نے نہایت خوبصورت گیٹ اپ کے ساتھ ظاہری و معنوی خوبیوں سے آراستہ کر کے شائع کیا ہے۔ جس کی قیمت 220 روپے ہے اور صاحبان علم و ذوق کیلئے اسکا مطالعہ خاصے کی چیز ہے۔

ای پیپر-دی نیشن