• news

شاہ زیب کیس : خصوصی عدالت نے شاہ رخ سمیت چار ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی‘ پی آئی اے ملازمین نے فرار کرایا‘ ایف آئی اے کیا کارروائی ہوئی : سپریم کورٹ


اسلام آباد + کراچی (این این آئی + نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ میں ڈائریکٹر ایف آئی اے محمد مالک نے بتایا ہے کہ شاہ رخ جتوئی کو پی آئی اے افسران نے فرار کرایا۔ مقدمے کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ چیف جسٹس نے ڈائریکٹر ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے پی آئی اے کے پروٹوکول افسر سے کوئی پوچھ گچھ کی۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے محمد مالک نے بتایا کہ پروٹوکول افسر کا پتا چل گیا ہے تاہم ابھی تک پوچھ گچھ نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کب سے کیس چل رہا ہے؟۔ملزمان کی گرفتاری سے متعلق کوئی موثر جواب نہیں دیا جا رہا۔ ڈائریکٹر ایف ائی اے محمد مالک نے بتایا شاہ رخ جتوئی کو فرار کرانے میں واسع اختر اور محمود سلطان نے معاونت کی دونوں افراد بلاول ہاوس کے مہمانوں کیلئے ائیرپورٹ پر پروٹوکول کی ڈیوٹی دیتے ہیں۔انہوں نے بتایا انہیں تحقیقات کے دوران ایک خط موصول ہوا ہے جس کے تانے بانے ایوان صدر کی طرف جاتے ہیں۔چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا پی آئی اے کے افسران کو بلا کر تفتیش کیوں نہیں کی گئی؟۔ ڈائریکٹر ایف آئی نے کہا کہ پی آئی اے حکام تک ہماری رسائی نہیں ہوسکی تاہم ہم معاملے کی چھان بین کررہے ہیں۔ محمد مالک نے عدالت کو مزید بتایا کہ ایک افسر واسع اخترنے 28 فروری کو ضمانت قبل از گرفتاری کرا لی ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں، اپنے آپ کو بند گلی میں کھڑا نہ کریں ،سی آئی اے کے متعلقہ افسران کو بلا کر تفتیش کیوں نہیں کی گئی ؟سپریم کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے کو کیس کی نگرانی کی ہدایت کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت 18 مارچ تک ملتوی کر دی۔ دوسری جانب کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر ملزمان پر فردجرم عائد کردی ہے۔ شاہ رخ جتوئی کے علاوہ سراج تالپور، سجاد تالپور، غلام مرتضیٰ لاشاری عدالت میں پیش ہوئے تو ان پر فرد جرم عائد کی گئی جس پر تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکارکردیا۔ عدالت نے عدم حاضری پر دیگر ملزمان کو اشتہاری قرار دےکر پولیس کو حکم دیا کہ انہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے سماعت آج جمعہ تک ملتوی کرتے ہوئے تمام گواہان کو شہادت دینے کیلئے طلب کرلیا ہے۔
شاہ زیب کیس

ای پیپر-دی نیشن