• news

مسلسل 4-4 گھنٹے لوڈشیڈنگ، کاروبار تباہ، کئی شہروں میں زبردست مظاہرے


لاہور+قصور+حافظ آباد (نیوز رپورٹر+نامہ نگار+نمائندہ نوائے وقت) مسلسل 4-4 گھنٹے بجلی بند رہنے لگی جس سے کاروبار تباہ، ہزاروں مزدور بیروزگار ہوگئے، پاورلومز فیکٹریوں کو تالے لگ گئے، مزدوروں کے گھروں میں بھوک نے ڈیرے جما لئے، فیصل آباد، مستونگ، وڈھ سمیت کئی شہروں میں عوام نے زبردست مظاہرے کئے۔ تفصیلات کے مطابق چیف ایگزیکٹو لیسکو کی عدم توجہ کے باعث لاہور میں گرڈ سٹیشن انتظامیہ نے اپنی مرضی سے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا ہے۔ گنجان آباد علاقوں میں 16 گھنٹے جبکہ پوش علاقوں میں 10 گھنٹے تک بجلی بند کی جا رہی ہے۔ شہریوں نے اس صورتحال پر شدید احتجاج کیا ہے۔ گزشتہ بجلی کا خسارہ ملکی سطح پر56 سومیگاواٹ سے زائد رہا۔ فیصل آباد کے علاقہ ستیانہ میں 22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کیخلاف سینکڑوں مظاہرین نے گرڈ سٹیشن کاگھیراﺅکرکے اس کے گیٹ کے سامنے دھرنا دیا اور ٹائروںکوآگ لگا کر روڈکو ٹریفک کے لئے بندکردیا۔ننکانہ صاحب شہر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 14 جبکہ دیہات میں 18 گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا بجلی کی بار بار بندش کے باعث کاروباری زندگی بری طرح مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ ننکانہ صاحب میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ فی الفور کم کرایا جائے۔ قلعہ دیدار سنگھ اور صفدر آباد میں بدترین لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے طلباءو طالبات کو امتحانات کی تیاری میں زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حافظ آباد میں بجلی کی بیس بیس گھنٹے بندش سے سینکڑوں پاور لومز فیکٹریوں پر تالے لگ گئے، جس سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو کر رہ گئے، جبکہ بجلی کی طویل بندش کے سبب شہری حکمرانوں کو کوسنے لگے۔قصور سے نامہ نگار کے مطابق سولہ گھنٹوں سے زائد کی لوڈشیڈنگ نے غریبوںکے چولہے ٹھنڈے کردیئے مزدور طبقہ فاقوں کا شکار ہو چکا ہے۔ قصور اور اس کے گردو نواح میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے فیکٹریاں پاور لومز مکمل طورپربند وتباہ ہوچکی ہیں۔مزدوربے روزگارہوچکے ہیں۔ جو مزدور شام کو200روپے مزدوری کماتے تھے وہ خالی ہاتھ گھروںکوواپس چلے جاتے ہیں۔اے پی پی کے مطابق بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف مستونگ اور وڈھ میں زمیندار ایکشن کمیٹی اور مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے روڈ بلاک کیا گیا۔پولیس کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور بازار یونین نے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو احتجاجاً بند کردیا گیا۔تاہم اسسٹنٹ کمشنر کی یقین دہانی پر شاہراہ کو کھول دیا گیا۔
لوڈشیڈنگ

ای پیپر-دی نیشن