• news

قومی اسمبلی میں حاضری کم‘ بہاولپور جنوبی پنجاب صوبے کا بل پیش نہ ہو سکا


اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں کم حاضری کے باعث نئے صوبے بہاولپور جنوبی پنجاب کے قیام کیلئے 24 ویں آئینی ترمیم کا بل پیش نہ کیا جا سکا۔ اقلیتی ارکان نے کم حاضری پر شدید احتجاج کیا۔ اکرم مسیح گل نے ارکان اسمبلی کی کم حاضری پر اجلاس سے واک آﺅٹ کیا۔ علاوہ ازیں سینٹ سے دو تہائی اکثریت سے ”صوبہ بہاولپور جنوبی پنجاب،، کے قیام کے لیے آئین میں 24 ویں ترمیم کے منظور بل کو قومی اسمبلی کو بھجوایا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کو بل پر14 دنوں میں فیصلہ کرنا ہے جب کہ اسمبلی کی آئینی مدت میں 8 دن رہ گئے ہیں۔ ”صوبہ بہاولپور جنوبی پنجاب“ کے قیام کے لیے سینٹ نے آئین کی 6 شقوں میں ترامیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دی ہے۔ حکومت آئین کی شق 239 کے تحت پارلیمنٹ کو نئے صوبے تخلیق کرنے کا اختیار دینے کی ترمیم سے عوامی نیشنل پارٹی کے دباﺅ پر دستبردار ہو گئی تھی۔قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ ملک میں اس وقت موبائل فون تیار کرنے والی کوئی فیکٹری نہیں ہے ۔تمام فون درآمد کئے جاتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم پر اب تک 1047سی این جی سٹیشن مالکان نے آڈٹ رپورٹ اوگرا کے پاس جمع کرائی ہے، ملک میں درآمد کی جانے والی چائے کا 17فیصد بھارت سے بھی منگوایا جاتا ہے، 35فیصد چائے کینیا سے درآمد کی جاتی ہے، موجودہ حکومت کے د ور میں موٹروے ایم ون، ایم ٹو اور ایم تھری کی مرمت و دیکھ بھال پر 12ارب 83کروڑ روپے خرچ ہو ئے۔ جمعرات کے روز قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بتایا کہ اس وقت ملک میں موبائل فون تیار نہیں ہو رہے اور تمام فون درآمد کئے جاتے ہیں۔ وزارت آئی ٹی نے مزید بتایا کہ ملک میں 2009ءکے بعد 66غیر قانونی گیٹ ویز بند کئے گئے جبکہ 7غیر ملکیوں سمیت 151افراد کو گرفتار کیا گیا۔ وزارت مواصلات نے بتایا کہ موٹروے کے تین روٹس، ایم ون، ایم ٹو اور ایم تھری کی مرمت اور دیکھ بھال کے لئے موجودہ حکومت کے دور میں 12ارب 84کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی نتاشہ دولتانہ نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی صرف ریسرچ کی حد تک کا کام ہے۔ بھارت سے17فیصد چائے درآمد کی جاتی ہے۔ رکن اسمبلی نثار تنویر کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے کینٹ خرم جہانگیروٹو نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر 3995 ٹوٹل سی این جی آڈٹ رپورٹ مانگی تھی لیکن تقریباً3030سی این جی کی طرف رپورٹ اوگرا کو بھیجی ہے1047کی رپورٹس اوگرا کو موصول ہوئی ہیں۔ اوگرا حکومتی ادارہ ہے وزیراعظم کے حکم پر عملدرآمد کر رہا ہے۔ قومی اسمبلی کی کمیٹی میں سمری بھیجی گئی تھی کہ اسے وزارت پٹرولیم کے ماتحت کیا جائے لیکن اسے کابینہ نے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہری اوگرا کو شکایت کر کے ناقص سی این جی سلنڈروں والی بسوں یا گاڑیوں کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔ 200غیر قانونی سی این جی اسٹیشن کے لائسنس جاری کئے گئے جبکہ ملک میں گیس کا بحران ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید نے کہا کہ فیڈرل یونیورسٹیوں میں صوبہ کا کوٹہ کم ہوتا ہے۔ صوبائی یونیورسٹی میں ہر ضلع کا کوٹہ ہوتا ہے۔ وفاقی وزیر تجارت مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ 20 سال پرانی درآمد کردہ گاڑیاں برآمدی ممالک کی اپنی ضروریات کے مطابق بنائی جاتی ہیں، وہ ہماری ضروریات کا خیال نہیں کرتے۔ گاڑیوں کی پیداوار میں انسانی زندگی کو لاحق خطرات دور کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ لاگتی و انتظامی محاسب (ترمیمی) بل 2013ءپر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی۔قوانین محصول (ترمیمی) بل 2012ءپر کمیٹی کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی۔
قومی اسمبلی

ای پیپر-دی نیشن