• news

اوگرا عملدرآمد کیس : احتساب عدالت سے توقیر صادق کیس کا ریکارڈ‘ سیکرٹری خارجہ سے وضاحت طلب


اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کے کیس کی کارروائی کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا جبکہ ملزم کی وطن واپسی میں کوتاہی پر سیکرٹری خارجہ سے وضاحت مانگتے ہوئے کہا گیا ہے کہ معاملے پر یو اے ای حکومت سے بھی بات کی جائے اور تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے جبکہ مقدمہ کی سماعت 11 مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل رپورٹ پیش کی جسے عدالت نے غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب ایک پوسٹ ماسٹر کی جانب سے ایک لاکھ ساٹھ ہزار کی کرپشن کرنے پر اس کے خلاف ہاتھ دھو کر پڑ جاتا ہے لیکن اربوں روپے کی کرپشن کے ملزم کی وطن واپسی کے لئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کر رہا، نیب کو ابھی تک پتہ نہیں کہ ملزم کو واپس لانے کے لئے کونسی دستاویزات کی ضرورت ہے۔ جرائم کے خلاف بند باندھنا ضروری ہے اگر ایسا نہیں کیا توحالات خراب ہو جائیں گے، اس کیس کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ عدالتی معاون خواجہ حارث نے کہا کہ ملزم کے خلاف احتساب عدالت میں سماعت سست روی کا شکار ہے اور کئی خامیاں بھی سامنے آ رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ نیب قانون کے علاوہ تعزیرات پاکستان میں بھی ملزم کو بیرون ملک فرار کرانے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گنجائش ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب کے کے آغا نے عدالت کو بتایا کہ نیب قانون کے مطابق کوئی بھی ایجنسی یا کوئی اور ادارہ نیب کے کام میں مداخلت نہیں کرسکتا اور کسی اور قانون کے تحت نیب میں چلنے والے مقدمے پر کوئی اور مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ ملزم توقیر صادق کی وطن واپسی میں حائل رکاوٹیں ختم کرے۔
سپریم کورٹ/توقیر صادق

ای پیپر-دی نیشن