سابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار اختر مینگل نے آئندہ ہفتے وطن واپسی کا اعلان کر دیا
کوئٹہ (بیورو رپورٹ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ وسابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے آئندہ ہفتے وطن واپسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچ رہنماﺅںکو آنے والے انتخابات سے دور رکھنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جہاں پورے ملک میں بیلٹ بکس بن رہے ہیں وہیں بلوچستان میں بلوچوں کی قبریں بنائی جارہی ہیں۔ اگر الیکشن میں غیر جمہوری قوتیں آگے آئیں تو بلوچستان میں بہت بڑا سیاسی خلا پیدا ہو جائے گا اور ایک مرتبہ پھر ایسے لوگ اسمبلیوں میں آجائیں گے جو بلوچوں کے نام سے بھی واقفیت نہیں رکھتے اور وہ اپنے آپ کو بلوچ بھی نہیں کہہ سکتے جو بلوچوں کے نمائندے بن کر بلوچوں کی دولت سمیٹنے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں کے ایک گروپ سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جب بھی جمہوری انداز میں اسمبلیوں میں بیٹھنے کی کوشش کی تو ہماری آواز کو دبایا گیا جب یہ ہم عوام کی عدالت میں گئے اور جب ہم نے دیکھا کہ ہمارے راستوں کو روکنے کی کوششیں کی جارہی ہیں تو ہم نے عین وقت پر الیکشن سے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی بلوچ نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں مختلف بلوچ علاقوں میںآپریشن اپنے تواتر سے جاری ہے ہمارے الیکشن میں حصہ لینے یا نہ لینے کا دارومدار موجودہ حکمرانوں اداروں اور سیاسی جماعتوں پر ہے اور ان بین الاقوامی قوتوں پر ہے جو ہمیشہ یہ کہتے ہیں کہ ہم جمہوری انداز میں اسمبلیوں میںکیوں نہیںآتے کیونکہ اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ ان لوگوںکو اسمبلیوں تک پہنچایا ہے جو ان کے تنخواہ دار ہیں جو ان کے ہاں میں ہاں ملاتے ہیں۔