• news

عالمی یوم خواتین


پاکستان سمیت دنیا بھر میں گذشتہ روز 103واں ”یوم خواتین“ روایتی جوش و جذبے سے منایا گیا۔
خواتین ہر دور میں معاشرے کا جزولاینفک رہی ہیں اور انہوں نے معاشرے میں ہر مقام پر گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ معاشرے کا اہم حصہ ہونے کے باوجود خواتین پر ظلم و ستم کے واقعات شب و روز دیکھنے کو ملتے ہیں۔ موجودہ حکومت نے گزشتہ سال عالمی یوم خواتین کے موقع پر پارلیمنٹ میں حقوق نسواں کا قانون منظور کیا جس میں تیزاب پھینکنے کے جرم کی سزا سات سال مقرر کی گئی جبکہ 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی متعین کی گئی‘ اسکے ساتھ ونی‘ شوارہ اور قرآن کیساتھ شادی کرنے کو بھی تعزیری جرم قرار دیا گیا۔ یہ سزائیں مقرر ہونے کے باوجود خواتین پر ظلم و ستم جاری ہے اور وہ جاگیردارانہ نظام کی فرسودہ روایات میں مسلسل جھونکی جا رہی ہیں۔ حکومت اس امر کو یقینی بنائے کہ حقوق نسواں کے قانون پر اسکی روح کے مطابق عمل بھی ہو۔ قانون سازی کے بعد دوسرا مرحلہ اس پر عملدرآمد کا ہے قانون صرف کتابوں میں محفوظ رکھنے کیلئے نہیں بنانا چاہئے۔

ای پیپر-دی نیشن