بدترین لوڈشیڈنگ کے ریکارڈ ٹوٹ گئے‘ کاروبار تباہ‘ ہزاروں مزدور بیروزگار‘ عوام سراپا احتجاج
لاہور+ حافظ آباد+ نوشکی (نیوز رپورٹر+ نمائندہ نوائے وقت+ آن لائن) مارچ میں بدترین لوڈشیڈنگ نے سابقہ ریکارڈ توڑ ڈالے، کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے جبکہ ہزاروں محنت کش مزدوروں کے گھروں میں فاقے شروع ہو گئے جبکہ پانی کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا جس پر عوام سراپا احتجاج بن گئے۔ تفصیلات کے مطابق بجلی کی ڈیمانڈ پیداوار کے مقابلہ میں تقریباً دوگنا ہو گئی جس کے باعث ملک میں موسم گرما سے قبل ہی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ گذشتہ روز شہروں میں 12 سے 14 گھنٹے اور دیہی علاقوں و چھوٹے شہروں میں 20گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی گئی۔ چھوٹے علاقوں میں ایک گھنٹے بعد تین، تین گھنٹے تک کی بھی لوڈشیڈنگ کی گئی۔ مرمت کے نام پر بھی 6سے 8گھنٹے تک بجلی کی بندش کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ شارٹ فال 6ہزار میگاواٹ سے بڑھ گیا۔ نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حافظ آباد میں موسم کی تبدیلی کیساتھ ہی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھ گیا، بجلی کی 20گھنٹے بندش سے شہری پریشان ہو کر رہ گئے اور پاور لومز فیکٹریوں کو تالے لگ گئے۔ پنڈی بھٹیاں اور گردونواح میں طویل لوڈشیڈنگ نے نظام زندگی کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔ محنت کش کاریگر طبقہ ملازمین بیروزگاری سے دوچار ہو رہے ہیں اس کمرتوڑ مہنگائی میں ان کی بیروزگاری نے ان کے مسائل میں اضافہ کر دیا ہے۔ زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنما میر افضل مینگل کی قیادت میں طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف نوشکی میں مظاہرین نے قومی شاہراہ کو بلاک کرکے ہر قسم کی ٹریفک معطل کر دی جس سے سڑک کی دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
لوڈشیڈنگ