بادامی باغ واقعہ کی جوڈیشل انکوائری ہوگی‘ گھر تعمیر کرکے دیں گے : شہبازشریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے بادامی باغ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ میں متاثر ہونے والے خاندانوں کیلئے 2 لاکھ روپے فی خاندان مالی امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گھر ہونے والے تمام اقلیتی بہن بھائیوں کو ہنگامی بنیادوں پر ان کے گھروں میں آباد کیا جائے گا اور ان کے گھروںکی مکمل مرمت کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ حکومت اس سلسلے میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو خط لکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس افسوسناک واقعہ کے سلسلے میں اپنی تمام تر ذمہ داریاں پوری کرے گی اور اس واقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لا کر دم لے گی جبکہ اشتعال انگیزی اور شرپسندی کا باعث بننے والے تمام افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور ذمہ داروں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے چالان جلد سے جلد انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے ان خیالات کا اظہار ماڈل ٹاﺅن میں بادامی باغ کے افسوسناک واقعہ کے مختلف پہلوﺅں کا جائزہ لینے کے سلسلے میں اجلاس کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لاہور میں جو واقعہ پیش آیا ہے میرے پاس اس کی مذمت کرنے کیلئے الفاظ نہیں ہیں۔ بادامی باغ کے علاقے میں جس طرح مسیحی بھائیوں کی املاک کو نقصان اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اس پر جس قدر غم و غصے کا اظہار کیا جائے کم ہے۔ پاکستان ہر اس شخص کا ملک ہے جو یہاں بستا ہے۔ یہاں رہنے والا ہر شخص پاکستانی ہے۔ آج پاکستان کا عام شہری اس حادثے کے ذمہ داروں سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہے کہ انہوں نے معصوم اور بے گناہ شہریوںکو بے گھر کر کے اور ان کی املاک کو نقصان پہنچا کر کون سے اسلام کی خدمت کی ہے؟ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کو 2 لاکھ فی خاندان مالی امداد کی فراہمی کا عمل فوری طور پر شروع کیا جا رہا ہے جبکہ متاثرہ گھروں کی فوری مرمت کے کام کا بھی شروع کیا جا رہا ہے۔متاثرہ علاقے میں کیمپ قائم کیا جا رہا ہے جہاں پر تمام متاثرہ خاندان اس وقت تک رہیں گے جب تک ان کے گھروں کی مرمت کا تسلی بخش کام مکمل نہیں ہو جاتا۔ اس ریلیف کیمپ میں کھانے پینے کا انتظام حکومت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث تمام ذمہ داروں کی شناخت ویڈیو فوٹیج سے کی جا رہی ہے اور ان کی فوری گرفتاری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، میں نے اس سلسلے میں احکامات جاری کر دئیے ہیں جبکہ اکسانے اور جذبات بھڑکانے والے عناصر کے خلاف بھی قانون کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور انہیں ہر گز معاف نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر اس کیس اور ریلیف کے کاموں کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی جبکہ میں روزانہ کیس کی پیش رفت کا جائزہ لوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میری عام شہریوں، سول سوسائٹی اور اہل دانش سے اپیل ہے کہ وہ اقلیتوں کے حوالے سے اپنی اجتماعی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے ان عناصر کو بے نقاب کرنے اور ان کی حوصلہ شکنی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔وزیراعلیٰ نے علمائے کرام سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور اقلیتوں کے حقوق اور اسلامی معاشرے میں رواداری کی اہمیت کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ واقعہ کی جوڈیشل انکوائری سے غفلت کے ذمہ داروں کا تعین ہو گا اور جو بھی شخص اس واقعہ میں ملوث پایا گیا اسے ہر گز معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں پہلے ہی بیرون ملک منفی تاثر ہے۔ اقوام عالم میں ہماری عزت و توقیر نہیں اور یہ واقعہ ایک داغ ہے اور پاکستان کے چہرے کو مسخ کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ واقعہ میں ملوث عناصر اور مجرمانہ غفلت کے ذمہ دار قانون کے آہنی ہاتھوں سے نہیں بچ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق 150 گھر متاثر ہوئے ہیں جن کا سروے کرایا جا رہا ہے تاہم سروے کے بعد حتمی رپورٹ سامنے آئے گی۔ قبل ازیں ماڈل ٹاﺅن میں بادامی باغ کے افسوسناک واقعہ کے مختلف پہلوﺅں کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بادامی باغ کے افسوسناک واقعہ میں ملوث شرپسند عناصر کو گرفتار کر کے قرارواقعی سزا دلائی جائے گی اور اشتعال دلانے والے عناصر کے خلاف بھی فوری کارروائی کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے متاثرہ مقام پر اراکین اسمبلی، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو فوری ریلیف کیمپ لگانے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ جن لوگوں کے گھر جلائے گئے ہیں انہیں ہر صورت دوبارہ آباد کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ ایسے واقعات کسی بھی معاشرے میں قابل قبول نہیں ہیں۔ پولیس حکام کو اس واقعہ کی روک تھام کیلئے م¶ثر اور فعال منصوبہ بندی کرنی چاہئے تھی۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ متاثرین کی بحالی تک جنگی بنیادوں پر کام کیا جائے اور ان کی گھروں میں واپسی اور آبادکاری فوری طور پر یقینی بنائی جائے۔علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ نے بادامی باغ کے افسوسناک واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اپنی تمام مصروفیات منسوخ کر دیں اور واقعہ پر فوری طور پر ہنگامی اجلاس طلب کیا۔ وزیر اعلیٰ نے میٹرو بس پراجیکٹ کی تعمیر کے سلسلے میں ٹھیکیداروں اور متعلقہ اداروں کے حکام کے اعزاز میں رکھا جانے والا عشائیہ منسوخ کر دیا اور تمام کھانا متاثرین کو بھجوا دیا۔ سندھ سے آئے صحافیوں سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستانی معاشرے مےں معاشی وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم نے امیر اور غریب کے درمیان فرق مزید بڑھا دیا ہے۔ امیر اور غریب مےں بڑھتی ہوئی خلیج کو کم نہ کیا گےا تو صورتحال مزید خطرناک ہو جائے گی، ملک کو دہشت گردی، انتہا پسندی، بجلی کے بدترین بحران اور ننگی کرپشن کا سامنا ہے۔ انتہا پسندی، دہشت گردی، بجلی بحران اور کرپشن کے خاتمے کےلئے قومی ایجنڈا بنانا ہو گا، تمام سیاستدانوں اور عوام کو اس قومی ایجنڈے پر اتفاق کرنا پڑے گا ورنہ ملک کے حالات درست کرنے کےلئے کوئی نسخہ کارگر ثابت نہ ہو گا۔ یہ وقت پاکستان کو بنانے اور بچانے کا ہے اگر عام انتخابات میں مخلص اور دیانتدار قیادت سامنے نہ آئی تو خونی انقلاب کا راستہ کوئی نہیں روک سکے گا۔ میٹرو بس سسٹم نے فرسودہ نظام بدل کر رکھ دیا ہے، کوئی حکومت میٹرو بس سسٹم جیسا عوامی منصوبہ ختم کرنے کا رسک نہیں لے سکتی۔ شہباز شرےف نے سندھی صحافےوں کے وفدکو لاہور آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے دوروں سے بین الصوبائی یکجہتی اور ہم آہنگی کو فروغ ملتا ہے اور ایک دوسرے کے تجربات سے آگاہی حاصل ہوتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے پنجاب حکومت کی گذشتہ پانچ برس کی کارکردگی اور ملک کی مجموعی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت نے صوبے کے عوام کی بے لوث خدمت کی ہے۔ پسماندہ علاقوں کی ترقی کو ترجیح دی گئی ہے۔ ملک کے حالات انتہائی خراب ہیں، قتل و غارت کا بازار گرم ہے، ہم سب کو مل کر ملک کے عوام کے لئے کام کرنا ہے تاکہ عام آدمی کو احساس ہو کہ یہ ملک اس کا بھی اتنا ہے جتنا کسی اور کا۔ بلاشبہ یہ وقت ہے کہ عام آدمی کی ترقی و خوشحالی کے لئے مزید کام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے دلی خوشی ہوتی کہ اگر میٹرو بس پراجیکٹ جیسا منصوبہ پہلے سندھ حکومت شروع کرتی کیونکہ کراچی پاکستان کا گیٹ وے ہے اور وہاں پر جدید پبلک ٹرانسپورٹ کی شدید کمی ہے۔ گذشتہ پانچ برس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ نے صرف دھمکیوں پر موبائل فون بند کروانے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے پنجاب حکومت کو سکیورٹی کے ضمن میں ایک دھیلہ تک نہیں دیا حالانکہ دو سال قبل ایک اجلاس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ نے پنجاب حکومت کو سکینرز دینے کا وعدہ کیا تھا جو ابھی تک نہیں ملے۔ جس شخص کو سپریم کورٹ دوہری شہریت پر غلط بیانی کرنے پر جھوٹا قرار دے دے اس کی باتوں پر اعتبار کرنا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ مسلم لیگ (ن) سندھ کے رہنما سلیم ضیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے ادوار حکومت میں ہمیشہ ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کو پیش نظر رکھا ہے۔ عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے بڑے منصوبے مکمل کئے۔ موٹروے، گوادر پورٹ، عالمی معیار کے ائرپورٹس، گرین چینلز اور توانائی جیسے منصوبے بنائے اور ملک کو اقتصادی و معاشی طور پر مضبوط کیا۔