مشرف کے عدلیہ پر شب خون کیخلاف وکلاءکا یوم سیاہ ....جسٹس افتخار سے اظہار یکجہتی کی قراردادیں منظور
لاہور (اپنے نامہ نگار سے+ وقائع نگار خصوصی+ نامہ نگاران) مشرف کے 9 مارچ 2007ءکے غیرآئینی اقدام کے خلاف وکلا نے یوم سیاہ منایا اور ہڑتال کی اور عدالتی بائیکاٹ کیا۔ وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے اور بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ ہزاروں مقدمات کی سماعت نہ ہو سکی جس کے باعث سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تقریبات میں چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے اظہار یکجہتی کی قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔ ننکانہ صاحب سے نمانئدہ نوائے وقت کے مطابق ڈسٹرکٹ بار نے مشرف کی طرف سے عدلیہ پر شب خون مارنے کے خلاف بطور احتجاج عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا۔ لاہور میں عدلیہ بچا¶ کمیٹی نے چیئرمین عبدالرشید کی زیر قیادت ہائیکورٹ بار آفس سے سپریم کورٹ رجسٹری تک جلوس نکالا، وکلا نے چیف جسٹس کے حق میں نعرے بازی کی۔ فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ چنیوٹ، میاں چنوں، چیچہ وطنی، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ میں بھی وکلا نے یوم سیاہ منایا، بازو¶ں پر سیاہ پٹیاں باندھیں، باررومز پر سیاہ پرچم لہرائے اور ہڑتال سمیت عدالتوں کا بائیکاٹ بھی کیا۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ بار کے زیراہتمام یوم سیاہ کے موقع پر وکلا نے مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا اور بار روم پر سیاہ پرچم لہرائے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق وکلا نے پاکستان بار کونسل کی کال پر ہڑتال کی۔ پرویز مشرف نے 9 مارچ 2007ءکو عدلیہ پر شب خون مارتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری کو معزول کر دیا تھا۔ قصور، حافظ آباد، گوجرانوالہ، شیخوپورہ سمیت تمام شہروں میں وکلاءنے عدالتی بائیکاٹ کیا۔
وکلاءہڑتال