پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن، اے این پی فیملی لمیٹڈ پارٹیاں ہیں: عمران خان
پشاور(نوائے وقت نیوز+آئی این پی+ثناءنیوز) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور عوامی نیشنل پارٹی کو فیملی لمیٹڈ پارٹیاں قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو فیملی لمیٹڈ جماعت نہیں بنائیں گے، میرے بچے بھی تحریک انصاف میں آئے تو پارٹی چھوڑ دوں گا، پارٹی انتخابات کے بعد میری سولہ سال کی قربانیاں رنگ لائی ہیں‘ تحریک انصاف کے پاس دہشت گردی‘ فرقہ واریت‘ لوڈشیڈنگ جیسے تمام مسائل کا حل موجود ہے‘ جب ہم وزیرستان امن مارچ کیلئے جارہے تھے تو مولانا فضل الرحمن نے کہا یہ یہودو نصاریٰ کی سازش ہے اور اب جب ایک ہفتہ اسمبلیوں میں رہ گیا تو اب آپ کو مذاکرات یاد آئے ہیں۔ پاکستان میں تبدیلی آ نہیں رہی آ چکی ہے یہاں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا جو سمجھ رہے تھے سونامی ختم ہوگئی وہ سن لیں، سونامی یہیں ہے۔ تحریک انصاف کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنانا نہیں چاہتے، تحریک انصاف پہلی پارٹی ہے جس نے پارٹی کے اندر انتخابات کرائے۔ آج تحریک انصاف کے شاہینوں نے کمال کردیا۔ نوجوانوں کو قیادت ملے گی تو حکومت میں حقیقی لیڈر شپ آئے گی۔ جب تک پارٹی میں انقلاب نہ آئے ملک میں انقلاب نہیں آسکتا۔ ٹوپیاں بیچنے والا سوات میں تحریک انصاف کا تحصیل صدر بن گیا ہے۔ ایک درزی کو کوہاٹ سے پارٹی کا ضلعی صدر بنایا گیا۔ چھولے بیچنے والا رضا محمد تحریک انصاف پشاور کینٹ کا صدر بنا۔ 16 سال کی جدوجہد رنگ لے آئی۔ انہوں نے کہا پارٹی کا منشور 23 مارچ کو لائیں گے۔ مینار پاکستان میں ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا یہ سونامی نہیں سوناما ہوگا۔ عوام موروثی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں اور تبدیلی چاہتے ہیں۔ تبدیلی ہم لائیں گے۔ ایک پارٹی کی قیادت صرف شریفوں کے ہاتھ میں ہے۔ عمران خان کا کوئی رشتے دار پارٹی کا سربراہ نہیں ہوگا، تحریک انصاف کا وہی قائد ہوگا جس کا انتخاب کارکن کریں گے۔ پیپلزپارٹی، اے این پی اور مسلم لیگ ن جیسی فیملی لمیٹڈ کمپنیاں مشکل میں ہیں۔ میں اپنے بیٹے سلیمان خان کو پارٹی قیادت دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا جس دن میرا بیٹا تحریک انصاف کا لیڈر بنا، پارٹی چھوڑ دوں گا۔