5 لاکھ روپے فی متاثرہ خاندان کی مالی امداد‘ واقعہ کے ذمہ دار کٹہرے میں لائیں گے : شہبازشریف
لاہور (خبر نگار) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے بادامی باغ واقعہ کے متاثرہ مسیحی خاندانوں کی مالی امداد2لاکھ روپے سے بڑھا کر 5لاکھ روپے فی خاندان کرنے کا اعلان کیا ہے، جلائے گئے گھروں، دکانوں کی مرمت کا تمام خرچہ حکومت پنجاب خود برداشت کرے گی۔ وزیراعلی نے کہا کہ متاثرہ گھروں کی مرمت کا کام شروع کر دیا، دن رات تعمیراتی کام کر کے متاثرہ گھروں کی تعمیر کا کام آئندہ 4روز کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔ افسوسناک واقعہ میں ملوث افراد سمیت واقعہ پر اکسانے والوں کے خلاف بھی قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جارہی ہے131 افراد کو گرفتار کر لیا، اس واقعہ میں ملوث افراد کے مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بھیجے جائیں گے۔ وزیراعلی محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار مسیحی برادری کے رہنماﺅں ، بشپ ، فادرز اور ارکان اسمبلی سے خصوصی ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاﷲخان، سینیٹرز پرویز رشید، کامران مائیکل، ارکان اسمبلی، چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری، قائم مقام انسپکٹرجنرل پولیس پنجاب اور نیشنل کونسل آف چرچز پاکستان کے صدر بشپ ڈاکٹر آزاد مارشل بھی موجود تھے۔ وزیراعلی نے کہاکہ بادامی باغ کی جوزف کالونی میں ہونے والے افسوسناک واقعہ پر پوری قوم شرمندہ ہے۔ لگتا ہے پاکستانی معاشرے میں برداشت ، تحمل اور شائستگی کے جذبات ختم ہو چکے ہیں اس افسوسناک واقعہ سے پاکستان کی بدنامی ہوئی۔ جس شخص پر الزام لگا ہے اس کی گرفتار ی کے بعد اےسے واقعہ کا کوئی جواز نہیں تھا۔ میں بالخصوص بحیثیت سر براہ صوبائی حکومت اور عوام کی جانب سے اس افسوسناک واقعہ پر آپ سب سے معذرت خواہ ہوں۔ پنجاب حکومت نے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا ہے اس ضمن میں رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا ہے غفلت برتنے پر ذمہ دار پولیس افسروں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ لےکن اس کے باوجود جو دل آزاری مسیحی برادری کی ہوئی اس پر مرہم رکھنا ہم سب کا اولین فرض ہے ہم اس فرض کو چیلنج سمجھ کر پورا کریں گے۔ گھروں کی مرمت کا کام 24گھنٹے جاری رہے گا۔ متاثرہ علاقے میں طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہےلتھ کیمپ بھی قائم کر دیا گیا ہے مالی امداد کی فراہمی کے عمل کی نگرانی ارکان اسمبلی پر مشتمل کمیٹی کرے گی۔ سیکرٹری تعمیرات و موصلات، ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے اور ڈسٹرکٹ کوآرڈیینشن آفیسر لاہور پر مشتمل کمیٹی متاثرہ گھروں کی مرمت کے عمل کی نگرانی کر رہی ہے۔ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔ مسیحی برادری نے ملک کی تعمیر و ترقی میں ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جوزف کالونی میں متاثرہ چرچ کی مرمت کا کام فوری طور پر شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا اےسے واقعات کسی بھی معاشرے کے لئے ناقابل برداشت ہیں پنجاب حکومت آئندہ اےسے انسانیت سوز واقعات کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کرے گی۔ اس واقعہ پر مسیحی برادری کا غصہ جائز ہے لےکن احتجاج کرتے ہوئے انہیں امن کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہےے۔ مسیحی رہنما اپنے لوگوں کو پر امن رہنے اور توڑ پھوڑ سے دور رہنے کی تلقین کریں۔ مسیحی برادری سے جو زیادتی ہوئی اس کا ازالہ کیا جائے گا انصاف کے تقاضے ہر صورت پورے کئے جائیںگے۔ نیشنل کونسل آف چرچز کے صدر بشپ ڈاکٹر آزاد مارشل نے کہا کہ شہبازشریف نے مسیحی برادری کی دل جوئی کے لئے موثر اقدامات کئے۔ وزیراعلی کے بارے میں ےہ ثاتر ہے کہ آپ بہت سخت ایکشن لیتے ہیں۔ ہماری اپیل ہے کہ واقعہ میں ملوث عناصر کو فوری گرفتار کیا جائے اور مالی امداد میں اضافے کا اعلان کیا جائے۔ وزیراعلی نے اب تک جو اقدامات اٹھائے ہیں ان پر مسیحی برادری ان کی مشکور ہے۔ فادر مانی نے کہا کہ شہبازشریف نے مسیحیوں کا درد نہیں بلکہ اپنا درد سمجھ کر اقدامات کئے ہیں ہماری مسیحی برادری سے اپیل ہے کہ وہ پرامن رہے۔ دیگر مسیحی رہنماﺅں نے بھی وزیراعلی کی جانب سے کئے گئے فوری اور موثر اقدامات کو سراہا، وزیراعلی نے کہاکہ مسیحی رہنماﺅں نے پاکستانی سوچ کے مطابق اچھے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ دریں اثناءاعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ بادامی باغ کا افسوسناک واقعہ پاکستان کے چہرے کو مسخ کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ ایسے انسانیت سوز واقعہ کا قطعاً کوئی جواز نہیں بنتا۔ پنجاب حکومت واقعہ کے ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لائے گی اور انہیں قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔ اس افسوسناک واقعہ کے ذمہ دار عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کیلئے پنجاب حکومت نے رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ ویڈیو فوٹیج کے مطابق ذمہ دار عناصر کو شناخت کرکے گرفتاریوں کا عمل مزید تیز کیا جائے۔ تمام شرپسند عناصر کو 24 گھنٹے کے اندر گرفتار کیا جائے، گرفتار ملزموں کے خلاف چالان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں فی الفور پیش کئے جائیں۔اجلاس میں بادامی باغ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے بعد کی صورتحال اور متاثرین کی بحالی کیلئے کی جانے والی امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سینیٹر پرویز رشید، ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی رانا مشہود احمد خان، صوبائی وزراءرانا ثناءاللہ، مجتبیٰ شجاع الرحمن، ارکان اسمبلی حمزہ شہباز شریف، پرویز ملک، ملک ریاض، اسد اشرف، چوہدری شہباز، رانا محمد اقبال، چیف سیکرٹری، سیکرٹریز داخلہ، قانون و پراسیکیوشن، انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، کمشنر لاہور ڈویژن، سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بادامی باغ کے افسوسناک واقعے کے سلسلے میں حکومت تمام تر ذمہ داریاں پوری کرے گی، حکومت اس واقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لا کر دم لے گی۔ متاثرہ خاندانوں کو مالی امداد کی فراہمی کا عمل شروع کردیا ہے متاثرین کے گھروں و دکانوں کی مرمت کے کام کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ املاک کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ جلد لگایا جائے اس ضمن میں کیس ٹو کیس جائزہ لیا جائے۔ حکومت مسیحی برادری کے گھروں کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کیلئے ہرممکن اقدامات کر رہی ہے ، پنجاب حکومت نے متاثرین کی مالی امداد کا اعلان کردیا ہے جس کی فراہمی شروع کردی گئی ہے تاہم حتمی سروے کی رپورٹ آنے کے بعد متاثرین کے گھروں کو پہنچنے والے نقصان کے مطابق بلاتاخیر معاوضے کی ادائیگی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ متاثرہ علاقے میں ریلیف کیمپ قائم کردیا گیا ہے جو 24 گھنٹے کام کر رہا ہے۔ ریلیف کیمپ میں کھانے پینے کی اشیاءکے علاوہ دیگر ضروری سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں تاکہ متاثرین کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ متاثرہ مسیحی بھائیوں کیلئے قائم ریلیف کیمپ میں فرسٹ ایڈ اور ڈاکٹرز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ متاثرہ خاندانوں کی اپنے گھروں کو واپسی شروع ہوگئی ہے اور متاثرین کو ان کے گھروں میں بسانے کے عمل کی نگرانی وزرائ، ارکان اسمبلی اور ضلعی انتظامیہ کے حکام خود کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے وزرائ، ارکان اسمبلی اور انتظامیہ کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ 24 گھنٹے ریلیف کیمپ میں موجود رہیں اور متاثرین کو پیش آنے والی مشکلات کا فوری ازالہ کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ متاثرین کے گھروں کی مرمت کا کام ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ اب تک واقعہ میں ملوث 131ملزم گرفتار کئے جا چکے ہیں دیگر ملزموں کی گرفتاری کیلئے چھاپے ما رے جا رہے ہیں۔ واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ اس واقعہ میں 25 پولیس افسران اور اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 176 گھروں اور دکانوں کو نقصان پہنچا ہے جن کی مرمت کا کام شروع کردیا گیا ہے اور اس عمل کو جلد از جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے گذشتہ روز جوزف کالونی بادامی باغ کا دورہ کیا اور وہاں نذرآتش کی گئی املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے اینٹ رکھ کر متاثرہ گھروں و دکانوں کی تعمیر و مرمت کے کام کا آغاز کیا۔ وزیراعلیٰ نے ریلیف کیمپ میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں بھی آگاہی حاصل کی اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ریلیف کیمپ میں متاثرین کیلئے انتظامات مزید بہتر بنائے جائیں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان، سینیٹر پرویز رشید، میان مجتبی شجاع الرحمن، چودھری شہباز، ڈاکٹر اسد اشرف، ملک ریاض سمیت دیگر ارکان اسمبلی اور ضلعی انتظامیہ کے حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ اس افسوسناک واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ پنجاب حکومت اس واقعہ کے ضمن میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کرے گی اور ذمہ داروںکو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ ان کے گھروں کی تعمیر و مرمت کا کام جلد از جلد مکمل کرایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا ہے، مسیحی بہن بھائیوں کے جان ومال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ مسیحی بھائیوں اور بہنوں کو ان کے گھروں میں جلد آباد کریں گے۔ پاکستان میں بسنے والے ہر شہری کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت کا فرض ہے۔ معاشرے میں تحمل، برداشت اور بردباری کے جذبات کا فروغ انتہائی ضروری ہے، علماءکرام اور دانشور اس ضمن میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ دریں اثناءعلما و مشائخ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ بادامی باغ کی مسیحی بستی میں جس بے دردی اور سنگ دلی سے دھاوا بولا گیاوہ انتہائی افسوسنا ک ہے۔ ملزم کی گرفتاری کے باوجود گھیراﺅ جلاﺅ کا کوئی جواز نہ تھا۔ مسیحی بستی میں توڑ پھوڑ اور نقصان پہنچانے والوں نے اسلام اور پاکستان کی کوئی خدمت نہیں کی بلکہ اس واقعہ سے ملک کی بدنامی ہوئی ہے۔ دہشت گردی و بدامنی کی آگ نے لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ پشاور سے کراچی تک بے گناہ لوگوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی بجائے اغیار کے ہاتھوں کھلونا بنے ہوئے ہیںاور گروہوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ علماءکرام و مشائخ عظام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ محبت، ایثار، قربانی کا پیغام عام کریں، اتحاد بین المذاہب کمیٹی قائم کی جائے۔ اجلاس میں علماءکرام و مشائخ عظام نے مسیحی برادری سے ہونے والے افسوسناک واقعہ کی شدید مذمت کی اور آئندہ جمة المبارک کو یوم رواداری کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں صوبائی وزراءرانا ثناءاﷲ خان، حاجی احسان الدین قریشی ، ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی رانا مشہود احمد ، اراکین اسمبلی ، چیف سیکرٹری، قائم مقام انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ، ہوم سیکرٹری ، چیئرمین پاکستان علماءکونسل حافظ طاہر محمود اشرفی ، چیئرمین پنجاب قرآن بورڈ غلام محمد سیالوی ، چیئرمین پنجاب متحدہ علماءبورڈ پیر امیرالحسنات ، مولانا امجد خان، مولانا راغب حسین نعیمی اور مولانا اجمل قادری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ علماءکرام نے کہاکہ ہم بادامی باغ کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں، ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہاکہ نام نہاد مسلمانوں نے گھیراﺅ جلاﺅ کر کے اسلام کی خدمت نہیں کی۔ مولانا غلام محمد سیالوی نے کہاکہ مسیحی بھائیوں کے ساتھ ہونے والے افسوسناک واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ مسیحی بھائیوں کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعہ سے پاکستان اور مسلمان بدنام ہوئے ہیں۔