بادامی باغ میں آگ سازش کے تحت لگائی گئی، پنجاب حکومت پہلے سے باخبر تھی: رحمن ملک
اسلام آباد (آئی این پی+اے پی اے) وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے واقعہ بادامی باغ لاہور کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا یہاں آگ سازش کے تحت لگائی گئی، گزشتہ پانچ سال کے دوران پنجاب میں اقلیتوں کے خلاف 32 واقعات پنجاب میں پیش آئے، گوجرہ واقعہ کے ذمہ داروں کےخلاف کارروائی ہوتی تو بادامی باغ واقعہ نہ ہوتا، بادامی باغ واقعہ میں مسلم لیگ (ن) ملوث ہے، پنجاب حکومت کو واقعہ کا پہلے سے علم تھا، لشکر جھنگوی، القاعدہ اور دیگر کالعدم تنظیمیں بروقت الیکشن نہیں ہونے دینا چاہتیں، چند ووٹ کےلئے کسی کمیونٹی کو تنگ نہیں کرنے دینگے، پرامن رہنے پر مسیحی برادری کا شکر گزار ہوں، پنجاب حکومت نے مسیحی برادی کو انصاف نہ دیا تو وفاق دے گا ، ضرورت پڑی تو جوڈیشل کمشن تشکیل دیا جائے گا، امید ہے چیف جسٹس کے ا زخود نوٹس کے مثبت نتائج نکلیں گے، پنجاب حکومت نے گرجا گھروں کی حفاظت کےلئے رینجرز مانگی تو فراہم کریں گے۔ وہ یہاں مسیحی برادری کے وفد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ رحمن ملک نے کہا بادامی باغ میں سوچی سمجھی سازش کے تحت آگ لگائی گئی، اقلیتوں پر حملہ کرنا غیر انسانی عمل ہے اس واقعہ میں بھی دہشت گرد ملوث ہیں۔ سیاسی جماعتوں کا مقصد ایسے واقعات کو روکنا نہیں ہے، ایسی کیا مجبوری تھی، گھروں کو آگ لگانے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا پولیس کو چاہئے تھا حملہ آوروں کو پکڑتی پولیس نے واقعہ سے پہلے متاثرہ گھر خالی کرائے اس واقعہ پر میڈیا اور پولیس رپورٹ کو سامنے رکھا جائے۔ انہوں نے کہا پنجاب حکومت کو واقعے کا پہلے سے علم تھا پنجاب حکومت استعفیٰ بے شک نہ دے لیکن ملزموں کے خلاف کارروائی ضرور کرے۔ میں سمجھتا ہوں پنجاب حکومت کے پاس اب بھی وقت ہے وہ تھوڑا سا کام کرے شاےد اللہ اسی بہانے اسے معاف کر دے۔