جوزف کالونی واقعہ میں کوئی مذہبی تنظیم یا گروہ ملوث نہیں، حساس ادارے: ساون مسیح سے تفتیش جاری
لاہور (نامہ نگار) بادامی باغ جوزف کالونی واقعہ کے حوالے سے حساس اداروں نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں کی تیار کردہ ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس جلاﺅ گھیراﺅ کے واقعہ میں کوئی بھی مذہبی تنظیم یا گروہ ملوث نہیں بلکہ تمام ہنگامہ اور گھروں کو آگ لگانے والے افراد میں زیادہ تعداد افغان نوجوانوں کی ہے جو مصری شاہ، بادامی باغ اور ارد گرد کے علاقوں سے اکٹھے ہو کر آئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کی رات یہ واقعہ ختم ہوگیا تھا اور لوگ منتشر ہو گئے تھے مگر ہفتے کو صبح تقریباً ساڑھے آٹھ بجے مشتعل نوجوان گروپ دوبارہ وہاں آگیا جس نے آتے ہی نعرے بازی شروع کردی اور جوزف کالونی کے باہر ٹائروں کو آگ لگانا شروع کر دی۔ ساڑھے نو بجے تک مظاہرین کی تعداد ڈیڑھ ہزار سے تجاوز کر گئی اور مظاہرین نے گھروں کو آگ لگانا شروع کردی۔ دریں اثناءملزم ساون مسیح سے تفتیش جاری ہے۔ ساون مسیح نے انوسٹی گیشن پولیس کو بتایا کہ اس نے پی ہوئی تھی اسے کچھ معلوم نہیں کہ اس نے کیا کہا۔ پولیس ان پہلوﺅں پر بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ ملزم ساون مسیح اور اس مقدمہ کا مدعی عمران پہلے جگری دوست تھے۔ مدعی عمران کی ملزم کے گھر کے سامنے حجام کی دکان ہے۔ اکثر اوقات دونوں اکٹھے کھانا بھی کھاتے تھے اور کہیں ایسا تو نہیں کہ عمران نے ذاتی رنجش کی بنا پر الزام لگایا ہو۔
تفتیش