مسئلہ کشمیر پاکستان کی زندگی اور موت کا سوال ہے: سردار عتیق احمد خان
حافظ آباد (نمائندہ نوائے وقت) سابق وزیر اعظم آزاد جموں کشمیر سردار عتیق احمد خاں نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے پانچ سال تک مسئلہ کشمیر پر کوئی توجہ نہ دی۔ پیپلزپارٹی کے موجودہ دورہ میں کشمیر کاز کو جتنا نقصان پہنچایاگیا ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی ۔ مسئلہ کشمیر پاکستان کی زندگی موت کا سوال ہے۔ اسے دفن کرنا پاکستان کی معاشی،معاشرتی ترقی کے مفاد میں نہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آل آزاد جموں کشمیر مسلم کانفرنس کے ضلعی صدر ملک شوکت علی اعوان کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرر ہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ بھارت کشمیر سمیت پاکستان کے کونے کونے میں تخریب کاری اور دہشت گردی کروا رہا ہے لیکن پھر بھی حکمران بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دے کر اس کی خوشنودی کو اپنا سیاسی فرض سمجھتے ہیں۔ بھارت اپنی بدمعاشی کے ذریعے دریاو¿ں پر قبضہ کر کے پاکستان کو بنجر اور ویران کرنا چاہتا ہے۔ بھارت پاکستان کے حصے کے پانی پر بھوکے بھیڑیے کی طرح نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں لیکن پاکستانی عوام اور افواج پاکستان اس مسئلے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرےں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی مارشل لا ءکا متحمل نہیں اس وقت سیاسی اور دفاعی اداروں میں اتفاق وقت کی اہم ضرورت ہے۔سیاسی پارٹیوں کو قومی ایشوز پر توجہ دیتے ہوئے ملکی دفاع اورمسئلہ کشمیرپر ہونے والی سازشوں پر دھیان دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مشرق و مغرب سے مدد حاصل کرنے کی بجائے کشمیر میں موجود وسائل کے حصول کے لئے کوشش کرے کشمیر میں اب بھی 17000میگا واٹ بجلی پیدا کر کے ملک کے بجلی بحران کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر مسلم کانفرنس ضلع گوجرانوالہ کے صدر سابق ناظم وحید الحق ہاشمی ایڈووکیٹ ، محمد بشیر لون ،سردار طاہر تبسم اور دیگر کشمیری قائدین موجود تھے۔