پاکستان میں اہل تشیع کی نسل کشی کی جا رہی ہے: واشنگٹن پوسٹ کا الزام
واشنگٹن/ کوئٹہ (اے پی اے) امریکی اخبار نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں خصوصاً اہل تشیع مسلک کے لوگوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے جس کیلئے شدت پسندوں کو اعلیٰ حکام کی معاونت حاصل ہے۔ ملک کے سب سے بڑے صوبے کی حکمران جماعت لشکر جھنگوی سمیت کئی شدت پسند سنی تنظیموں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ اخبار کے مطابق بنیاد پرست لشکر جھنگوی جو ملک میں درجنوں خون ریز حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے کے دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے براہ راست تعلقات ہیں۔ اخبار کے مطابق پاکستان کے مقبول ترین صوبے پنجاب میں آزادانہ نقل و حرکت کرنے والی اس تنظیم کو امریکہ دہشت گرد قرار دے چکا ہے پھر بھی اس کو ہر قسم کی آزادی میسر ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ شیعہ برادری پر ہونے والے سلسلہ وار حملوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور مشتبہ تنظیموں سے سیاسی جماعتوں کے تعلق پر ملک بھر میں چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ عبدالخالق نے امریکی خبر رساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران بتایا کہ شدت پسند نسل کشی کے مشن پر عمل پیرا ہیں۔ حکومت اور سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خاتمے کی بجائے انہیں معاونت فراہم کر رہی ہیں۔ عبدالخالق کا کہنا تھا کہ مجھے مکمل یقین ہے کہ سکیورٹی فورسز نے ابھی تک تمام شدت پسند جماعتوں کے خاتمے کا فیصلہ کیا ہی نہیں بلکہ انہیں لگتا ہے کہ وہ ان پر قابو پا کر افغانستان اور بھارت کے خلاف استعمال کر سکتے ہیں۔ اخبار کے مطابق بلوچستان کی جیلوں میں تعینات کئی جیل حکام نے امریکی خبر رساں ادارے کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گرفتار کئے جانے والے کئی شدت پسندوں کو اعلیٰ حکام کی سفارش پر رہا کیا گیا ہے۔